Saturday 16 February 2013

اہل عرب کے نزدیک حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا حیثیت۔۔۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اگرچہ اپنی نبوت کو ظاہر نہ کیا تھا۔ لیکن آپ کی دیانت اور امانت پر تمام اہل مکہ کو اعتبار تھا اور ہر ایک آپ کے پاکیزہ اخلاق اور پاک زندگی کا مدح خواں تھا۔ لوگوں میں آپ امین کے نام سے مشہور تھے۔
خانہ کعبہ کی تعمیر کے وقت جب حجر اسود رکھنے کا وقت آیا تو قبیلوں میں سخت جھگڑاپیدا ہوا۔ ہر ایک قبیلہ چاہتا تھا کہ ہم حجر اسود کو اٹھا کر اس کی جگہ نصب کریں۔ آخر کار چار دن کی کش مکش کے بعد یہ طے ہوا کہ کل صبح جو شخص اس مسجد میں داخل ہو اس پر فیصلہ چھوڑا جائے۔ دوسرے روز سب سے پہلے داخل ہونے والے ہمارے آقائے نامدار صلی اللہ علیہ وسلم تھے۔ دیکھتے ہی سب پکار اٹھے ’’یہ امین ہیں، ہم ان پر راضی ہیں‘‘ چنانچہ آپ نے ایک چادر بچھا کر اس میں حجراسود رکھا۔ پھر فرمایا کہ ہر طرف والے ایک سردار انتخاب کر لیں اور وہ چاروں سردار چادر کے چاروں کونے تھام کر اوپر اٹھائیں۔ اس طرح جب وہ چادر اوپر پہنچ گئی تو حضرت نے اپنے دست مبارک سے حجراسود اٹھا کر دیوار میں نصب کر دیا۔ اور وہ سب خوش ہوگئے۔ اس وقت عمر مبارک پنتیس سال تھی۔
۔Oاللھم صل وسلم وبارک علیہ واٰلہ ابدا

0 comments:

Post a Comment