رام اور کرشن کو جنھیں ہندو مانتے ہیں، نبی کہہ سکتے ہیں یا نہیں؟
اللہ و رسول کو جنھیں تفصیلاً نبی بتایا اور قرآن و حدیث میں ان کا تذکرہ
آیا ان پر تفصیلاً نام بنام ایمان لائے اور باقی تمام انبیاء پر ہم
اجمالاً ایمان لائے ہیں۔ خدا و رسول نے ہم پر یہ لازم نہیں کیا کہ ہر رسول
کو ہم جانیں، یا نہ جانیں تو خواہی نخواہی اندھے کی لاٹھی سے ٹٹولیں کہ
شاید یہ ہو، شاید یہ ہو، کا ہے کے لیے ٹٹولنا ہزاروں امتوں کا ہمیں نام و
مقام تک معلوم نہیں نہ قطعی طور پر انبیاء کی صحیح تعداد معلوم ہے کہ کتنے
پیغمبر دنیا میں آئے اور قران عظیم یا حدیث کریم میں رام و کرشن کا ذکر تک
نہیں بلکہ ان کے وجود پر بھی ہمارے پاس کوئی دلیل نہیں کہ یہ واقعی کچھ
اشخاص تھے یا محض ہندوؤں کے تراشیدہ خیالات ہیں، اور ہندوؤں کی کتابوں میں
جہاں ان کا ذکر آتا ہے ، وہیں ان کے فسق و فجور، بداعمالیوں اور بد
اخلاقیوں کا پتہ چلتا ہے۔ اب اگر ہندوؤں کی کتابیں درست مانی جائیں تو یہ
بھی ماننا پڑے گا کہ رام و کرشن فاسق و فاجر اور بد کردار بھی تھے اور جو
ایسا ہو وہ ہر گز نبی نہیں ہو سکتا کہ انبیاء کرام معصوم ہوتے ہیں۔ ان کی
تربیت و نگرانی اللہ تعالیٰ خود فرماتا ہے، ان سے گناہ سر زد ہو ہی نہیں
سکتا۔
غرض یہ کہ سوائے ان نبیوں کے جن کے نام قرآن و حدیث میں مذکور ہیں، کسی شخص کے متعلق تعین سے نہیں کہا جا سکتا کہ وہ نبی یا رسول تھے۔
غرض یہ کہ سوائے ان نبیوں کے جن کے نام قرآن و حدیث میں مذکور ہیں، کسی شخص کے متعلق تعین سے نہیں کہا جا سکتا کہ وہ نبی یا رسول تھے۔
0 comments:
Post a Comment