Sunday, 3 March 2013

Creation Meanings...

Posted by Unknown on 06:26 with No comments
یہ سات صفات کیا کہلاتی ہیں
حیات، قدرت، سمع، بصر، علم ، ارادہ اور کلام ، اللہ تعالیٰ کی صفات ذاتیہ کہلاتی ہیں۔

تکوین و تخلیق سے مراد
تکوین و تخلیق سارے جہان کو پیدا کرنے کا نام ہے۔ اللہ تعالیٰ سارے جہان کا خالق ہے یعنی تمام عالم اسی کا پیدا کیا ہوا ہے اور آئندہ بھی ہر چیزوہی پیدا کرے گا ۔ چھوٹے سے چھوٹا ذرہ اور عالم کا مادہ ( آگ ، پانی، ہوا، خاک جنھیں اربع عناصر کہتے ہیں ) سب اسی کی مخلوق ہے۔ چیزوں کے پیدا کرنے میں وہ کسی آلہ کا محتاج نہیں، نہ اس کو کسی مدد کی ضرورت ہے۔ جس چیز کو پیدا کرنا چاہتا ہے تو اس کوکن (ہوجا) کہہ کر پیدا کر دیتا ہے۔ انسانوں کے کام اور عمل بھی سب اس کے مخلوق ہیں، ذوات ہوں خواہ افعال سب اسی کے پیدا کئے ہوئے ہیں۔
مارنا ،جلانا، صحت دینا، بیمار ڈالنا، غنی کرنا، فقیر کرنا وغیرہ صفات جن کا تعلق مخلوق سے ہیں اور جنھیں صفات اضافیہ اور صفاتِ فعیلہ بھی کہتے ہیں۔ ان سب کو صفاتِ تکوین کی تفصیل سمجھنا چاہیے۔

0 comments:

Post a Comment