فلک کے نظارو
فلک کے نظارو زمیں کی بہارو
سب عیدیں مناؤ حضور آ گئے ہیں
اٹھو غم کے مارو چلو بے سہارو
خبر یہ سناؤ حضور آ گئے ہیں
انوکھا نرالا وہ ذیشان آیاوہ
سارے رسولوں کا سلطان آیا
ارے کجکلاہو ارے بادشاہو
نگاہیں جھکاؤ حضور آ گئے ہیں
ہوا چار سو رحمتوں کا بسیرا
اجالا اجالا سویرا سویرا
حلیمہ کو پہنچی خبر آمنہ کی
میرے گھر میں آؤ حضور آ گئے ہیں
ہواؤں میں جذبات ہیں مرحبا کے
فضاؤں میں نغمات صلے ؑ علیٰ کے
درودوں کے کجرے سلاموں کے تحفے
غلامو سجاؤ حضور آ گئے ہیں
کہاں میں ظہوری کہاں ان کی باتیں
کرم ہی کرم ہے یہ دن اور راتیں
جہاں پر بھی جاؤ دلوں کو جگاؤ
یہی کہتے جاؤ حضور آ گئے ہیں
0 comments:
Post a Comment