حبیب خدا کا نظارہ کروں میں
حبیب خدا کا نظارہ کروں میں
دل و جان ان پر نثارا کروں میں
مجھے اپنی رحمت سے تو اپنا کر دے
مجھے اپنی رحمت سے تو اپنا کر دے
سوا تیرے سب سے کنارہ کروں میں
میں کیوں غیر کی ٹھوکریں کھانے جاؤں
میں کیوں غیر کی ٹھوکریں کھانے جاؤں
تیرے در سے اپنا گزارہ کروں میں
تیرے نام پر سر کو قربان کر کے
تیرے نام پر سر کو قربان کر کے
تیرے سر سے صدقہ اتارا کروں میں
یہ اک جان کیا ہے اگر ہوں کروڑوں
یہ اک جان کیا ہے اگر ہوں کروڑوں
تیرے نام پر سب کو وارا کروں میں
دم واپسی تک تیرے گیت گاؤں
دم واپسی تک تیرے گیت گاؤں
محمد محمد پکارا کروں میں
میرا دین وایماں فرشتے جو پوچھیں
میرا دین وایماں فرشتے جو پوچھیں
تمھاری ہی جانب اشارہ کروں میں
خدا ایسی قوت دے میرے قلم میں
خدا ایسی قوت دے میرے قلم میں
کہ بد مذہبوں کو سدھارا کروں میں
خدا خیر سے لائے وہ دن بھی نوریؔ
خدا خیر سے لائے وہ دن بھی نوریؔ
مدینے کی گلیاں بہارا کروں میں
0 comments:
Post a Comment