حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا دیدار
ایک دفعہ کسی نے حضرت علامہ محمد اقبال رحمتہ اللہ علیہ سے پوچھا کہ رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم کا دیدار کیسے ہوسکتا ہے؟
آپ نے جواب دیا ’’پہلے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے اسوۂ حسنہ پر عمل کرو اور اپنی زندگی کو اسی میں ڈھالو اور پھر اپنے آپ کو دیکھو۔ یہی ان کا دیدار ہے۔
کسی نے پوچھا کہ آپ کو اتنی بصیرت کیسے حاصل ہوئی۔ کچھ دیر خاموش رہنے کے بعد کہا کہ اکثر اوقات رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجتا رہتا ہوں۔ اب تک ایک کروڑ مرتبہ درود شریف کا ورد کیا ہے۔
آپ کے صاحبزادہ ڈاکٹر جاوید اقبال لکھتے ہیں کہ میں نے اماں جان کی موت پر بھی انہیں روتے نہیں دیکھا مگر قرآن سنتے وقت یا رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا نام زبان پر آتے ہی ان کی آنکھوں سے آنسو جاری ہوجاتے۔
(ماہنامہ فکر ونظر مارچ 1979ء رسالت مآب اور اقبال… رحیم بخش شاہین)
آپ نے جواب دیا ’’پہلے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے اسوۂ حسنہ پر عمل کرو اور اپنی زندگی کو اسی میں ڈھالو اور پھر اپنے آپ کو دیکھو۔ یہی ان کا دیدار ہے۔
کسی نے پوچھا کہ آپ کو اتنی بصیرت کیسے حاصل ہوئی۔ کچھ دیر خاموش رہنے کے بعد کہا کہ اکثر اوقات رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجتا رہتا ہوں۔ اب تک ایک کروڑ مرتبہ درود شریف کا ورد کیا ہے۔
آپ کے صاحبزادہ ڈاکٹر جاوید اقبال لکھتے ہیں کہ میں نے اماں جان کی موت پر بھی انہیں روتے نہیں دیکھا مگر قرآن سنتے وقت یا رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا نام زبان پر آتے ہی ان کی آنکھوں سے آنسو جاری ہوجاتے۔
(ماہنامہ فکر ونظر مارچ 1979ء رسالت مآب اور اقبال… رحیم بخش شاہین)
0 comments:
Post a Comment