Monday, 15 April 2013

How Will Life Go Out

Posted by Unknown on 03:07 with No comments
جان کیسے نکلے گی؟

خواجہ علاؤالدین عطار رحمتہ اللہ علیہ عطر بیچتے تھے چھوٹی چھوٹی شیشیاں رکھتے تھے ایک اللہ والے آئے اور بڑے غور سے ان کی شیشیوں کو دیکھنے لگے یہ نوجوان تھے کہنے لگے بڑے میاں کیا دیکھ رہے ہو
وہ اللہ والے فرمانے لگے کہ دیکھ رہا ہوں کہ اتنی شیشیوں میں تمہاری جان اٹکی ہوئی ہے یہ کیسے نکلے گی
خواجہ صاحب نوجوان تھے غصے میں آگئے کہنے لگے بڑے میاں جیسی تمہاری نکلے گی ویسے میری نکلے گی تو جب انہوں نے یہ کہا تو بڑے میاں ان کی دکان کے سامنے لیٹے اور انہوں نے چادر اپنے اوپر اوڑھ لی اور کہنے لگے کہ میری تو پھر ایسے نکلے گی-----
لاالہ الااللہ محمد رسول
یہ کہہ کر ساکت ہوگئے خواجہ صاحب نے تھوڑی دیر انتظار کیا لیکن جب ہلا کر دیکھا تو وہ انتقال کر چکے تھے
بس اس واقعہ سے دل دنیا سے اچاٹ ہوگیا پھر یہ بڑے اللہ والوں میں شامل ہوئے حتی کہ انہوں نے تذکرہ اولیاء جیسی کتاب لکھ ڈالی
کبھی ہم نے سوچا کہ ہماری جان کیسے نکلے گی

0 comments:

Post a Comment