Monday, 15 April 2013

ایک صحابی کی اونچی آواز میں قرآن پڑھنے کی خواہش

ایک صحابی رضی اللہ عنہ اپنے گھر میں تہجد کی نماز میں قرآن پاک پڑھ رہے ہیں طبیعت پر کیف ہے ذرا انچی آواز سے قرآن پڑھنے کو جی چاہتا ہے گھر کا صحن چھوٹا ہے گھوڑا بھی بندھا ہے اور ایک چارپائی پر بچہ بھی سویا ہوا ہے جب اونچا پڑھتے ہیں تو گھوڑا بدکنے لگتا ہے دل میں ڈر سا محسوس ہوتا ہے کہ کہیں بچے کو تکلیف نہ پہنچا دے لات نہ مارے دے پھر آہستہ قرآن پڑھنے لگ جاتے ہیں تھوڑی دیر کے بعد پھر طبیعت مچلتی ہے تو اونچا پڑھتے ہیں گھوڑا بدکتا ہے پھر آہستہ آہستہ پڑھنے لگ جاتے ہیں بس ہی کچھ تقریبا ساری رات ہوتا رہا جب انہوں نے صبح کے وقت دعا کے لئے ہاتھ اٹھائے تو ان کی نگاہ آسمان پرپڑی کیا دیکھتے ہیں کہ کچھ روشنیاں نہایت تیزی کے ساتھ ان کے سر سے دور آسمان کی طرف جا رہی ہیں حیران ہوئے کہ یہ کیا ہے چناچہ صبح نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ اے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم رات میرے ساتھ یہ معاملہ ہوتا رہا اونچا پڑھتا تھا تو ڈر محسوس ہوتا تھا کہ بچے کو تکلیف نہ پہنچ جائے اورآہستہ پڑھتا تھا تو پھر طبیعت مچلی تھی کہ اونچا پڑھوں جب میں نے دعا کے لئے ہاتھ اتھائے تو نگاہ آسمان کی طرف اتھی میں نے کچھ روشنیاں دور جاتی ہوئی دیکھیں اللہ تعالی کے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ یہ اللہ تعالی کے فرشتے تھے جو تیرا قرآن سننے کے لئے آسمان سے نیچے اتر آئے تھے اگر تم اونچی آواز سے پڑھتے رہتے تو آج مدینہ کے لوگ ان فرشتوں کو اپنی آنکھوں سے دیکھ لیتے

0 comments:

Post a Comment