جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم کسی مجلس سے اُٹھتے۔۔۔
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ کم ہی ایسا ہوتا کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ان کلمات کو کہے بغیر کسی مجلس سے اٹھتے :
اے اللہ اپنے خوف کا اتنا حصہ ہمیں عطا فرما دے جو ہمارے اور تیری معصیت کے درمیان حائل ہوجائے اور اتنی اطاعت وعبادت کی توفیق دے جو ہمیں تیری جنت کا مستحق بنادے اور اتنا یقین عنایت فرما کہ جس کے ذریعہ سے تو ہم پر دنیا کی مصبتیں ہلکی کردے ، اے اللہ جب تک تو ہمیں زندہ رکھے ہمیں اپنے کانوں ، اپنی آنکھوں اور قوت سے نفع اٹھانے کا موقعہ عطا فرما اور اسکو ہمارا وارث بنا [ یعنی یہ حواس اس طرح باقی رہیں جیسے وارث باقی رہتا ہے ] اور تو ہمارا بدلہ اور انتقام ان سے لے جو ہم پر ظلم کریں اور ان لوگوں کے مقابلہ میں ہماری مدد فرما جو ہم سے دشمنی رکھیں اور ہمیں ہمارے دین کے بارے میں آزمائش میں نہ ڈال ، اور دنیا ہی کو ہماری سب سے بڑی سوچ اور ہمارا مبلغ علم نہ بنا اور ہم پر ایسے لوگوں کو مسلط نہ فرما جو ہم پر رحم نہ کریں ۔
( سنن الترمذي : 3502 ، الدعوات / مستدرك الحاكم : ج : 1، ص: 528 )
اے اللہ اپنے خوف کا اتنا حصہ ہمیں عطا فرما دے جو ہمارے اور تیری معصیت کے درمیان حائل ہوجائے اور اتنی اطاعت وعبادت کی توفیق دے جو ہمیں تیری جنت کا مستحق بنادے اور اتنا یقین عنایت فرما کہ جس کے ذریعہ سے تو ہم پر دنیا کی مصبتیں ہلکی کردے ، اے اللہ جب تک تو ہمیں زندہ رکھے ہمیں اپنے کانوں ، اپنی آنکھوں اور قوت سے نفع اٹھانے کا موقعہ عطا فرما اور اسکو ہمارا وارث بنا [ یعنی یہ حواس اس طرح باقی رہیں جیسے وارث باقی رہتا ہے ] اور تو ہمارا بدلہ اور انتقام ان سے لے جو ہم پر ظلم کریں اور ان لوگوں کے مقابلہ میں ہماری مدد فرما جو ہم سے دشمنی رکھیں اور ہمیں ہمارے دین کے بارے میں آزمائش میں نہ ڈال ، اور دنیا ہی کو ہماری سب سے بڑی سوچ اور ہمارا مبلغ علم نہ بنا اور ہم پر ایسے لوگوں کو مسلط نہ فرما جو ہم پر رحم نہ کریں ۔
( سنن الترمذي : 3502 ، الدعوات / مستدرك الحاكم : ج : 1، ص: 528 )
0 comments:
Post a Comment