Monday 27 May 2013

جن سانپ کی شکل میں آیا

خطیب حضرت جابر بن عبدﷲ رضی ﷲ تعالیٰ عنہما سے راوی ہیں کہ ہم لوگ ایک سفر میں رسول ﷲ صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کے ساتھ تھے۔
آپ ایک کھجور کے درخت کے نیچے تشریف فرما تھے کہ بالکل ہی اچانک ایک بہت بڑے کالے سانپ نے آپ کی طرف رُخ کیا، لوگوں نے اس کو مار ڈالنے کا ارادہ کیا لیکن آپ صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس کو میرے پاس آنے دو۔
جب یہ آپ صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کے پاس پہنچا تو اپنا سر آپ صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کے کانوں کے پاس کر دیا۔ پھر آپ صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے اس سانپ کے منہ کے قریب اپنا منہ کرکے چپکے چپکے کچھ ارشاد فرمایا۔
اس کے بعد اسی جگہ یکبارگی وہ سانپ اس طرح غائب ہو گیا کہ گویا زمین اس کو نگل گئی۔
حضرت جابر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ ہم لوگوں نے عرض کیا کہ یا رسول ﷲ! (صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم) آپ صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے سانپ کو اپنے کانوں تک پہنچنے دیا۔ یہ منظر دیکھ کر ہم لوگ ڈر گئے کہ کہیں یہ سانپ آپ صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کو کاٹ نہ لے۔
آپ صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ سانپ نہیں تھا بلکہ جنوں کی جماعت کا بھیجا ہوا ایک جن تھا۔ فلاں سورہ میں سے کچھ آیتیں یہ بھول گیا۔ ان آیتوں کو دریافت کرنے کے لئے جنوں نے اس کو میرے پاس بھیجا تھا۔ میں نے اس کو وہ آیتیں بتا دیں اور وہ ان کو یاد کرتا ہوا چلا گیا۔
(الکلام المبين ص۹۴)

0 comments:

Post a Comment