Saturday 22 June 2013

پاکستان نے یکم جولائی 2013ء سے ٹیلی کام سروسز پر ٹیکس شرح میں 5 فیصد اضافے کا اعلان کر دیا ہے، یعنی اک ایسے شعبے پر ٹیکسوں کا مزید بوجھ لاد دیا گیا ہے جو پہلے ہی ٹیکس دینے والے شعبوں میں ویسے ہی سرفہرست ہے۔
وزیر خزانہ جناب اسحاق ڈار کے مطابق تمام ٹیلی کام صارفین کو اب 15 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس ادا کرنا ہوگا، جو گزشتہ کئی سالوں سے 10 فیصد تھا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ یہ تجویز متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کے بعد فنانس بل میں شامل کی گئ ہے۔
اسحاق ڈار نے آج قومی اسمبلی میں اپنی بریفنگ میں کہا کہ ٹیکس میں اس اضافے کی تلافی بھی کی جا سکتی ہے کیونکہ یہ سالانہ مالیاتی جائزے میں ایڈجسٹ کیا جا سکتا ہے۔

سیلولر سروسز پر ٹیکسز کی فہرست

ودہولڈنگ ٹیکس میں اس اضافے کے ساتھ سیلولر سروسز پر ٹیکسز یہ ہیں:
  • ودہولڈنگ ٹیکس: 15 فیصد
  • فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی: 19.5 فیصد
  • کل: 34.5 فیصد
حکومت کی جانب سے ان ٹیکسوں کے علاوہ ہر سیلولر آپریٹرز 7 فیصد سروس چارجز بھی منہا کرتا ہے۔

لوڈ کا 42 فیصد ٹیکسز اور چارجز میں

100 روپے کاکارڈ لوڈ کرنے والے صارف سے اس شرح سے ٹیکس لیا جائے گا

ابتدائی لوڈ: 100 روپے
 
ودہولڈنگ ٹیکس کے بعد بچنے والی رقم: 85 روپے
 
سیلولر چارجز (7 فیصد) کٹنے کے بعد بچنے والی رقم: 78 روپے
 
  سو روپے کا لوڈ کرنے کے بعد صارفین کے بعد ایئرٹائم استعمال کے لیے 78 روپے کا کریڈٹ بچے گا۔ ان 78 روپوں میں سے 19.5 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی بھی کٹے گی۔
 
ایف ای ڈی کے بعد بچنے والی رقم : 58.5 روپے
 
یوں ایک صارف کو ٹیکسز اور سروس چارجز کے نام پر 100 روپے میں سے 41.5 روپے کی رقم کٹوانا پڑے گی۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت سونے کے انڈے دینے والی مرغی کو ایک ہی مرتبہ کاٹ کر سب انڈے حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ یہ قدم اچھی طرح سوچ بچار کے بعد نہیں اٹھایا گیا، اور سب سے زیادہ ٹیکس دینے والے شعبے پرمزید ٹیکس کا بوجھ ڈالنا الٹا اثر بھی ڈال سکتا ہے اور ٹیلی کام سیکٹر کے ٹیکسوں سے حاصل ہونے والی سالانہ آمدنی کو نقصان بھی پہنچا سکتا ہے۔

0 comments:

Post a Comment