تاریخ پیدائش
عمر کی اس منزل پر آ پہنچا ہوں کہ اگر کوئی سن ولادت پوچھ بیٹھے تو اسے فون نمبر بتا کر باتوں میں لگا لیتا ہوں۔
اور یہ منزل بھی عجیب ہے ۔ بقول صاحب “ کسکول “ ایک
وقت تھا کہ ہمارا تعارف بہو بیٹی قسم کی خواتین سے اس طرح کرایا جاتا تھا
کہ فلاں کے بیٹے ہیں ۔ فلاں کے بھانجے ہیں اور اب یہ زمانہ آگیا ہے کہ
فلاں کے باپ ہیں اور فلاں کے ماموں ۔ اور ابھی کیا گیا ہے ۔ عمر رسیدہ پیش
رو زبان حال سے کہہ رہے ہیں کہ اس کے آگے مقامات آہ و فغاں اور بھی ہیں ،
مشتاق احمد یوسفی کی کتاب “چراغ تلے اندھیرا“ سے اقتباس
0 comments:
Post a Comment