ٹرین کے ڈبے میں دو عورتیں لڑ رہی تھیں
ایک کا کہنا تھا کہ کھڑکی کا شیشہ کھول دیا گیا تو اسے نمونیا ہوجائے گا
جبکہ دوسری کا کہنا تھا کہ اگر شیشہ نہ کھولاگیا تو اس کا دم گھٹ جائے گا اور وہ مر جائے گی
معاملہ ٹکٹ چیکر تک پہنچا۔ ٹکٹ چیکر ابھی کوئی فیصلہ کرنے ہی والا تھا
کہ ایک صاحب بولے پہلے کھڑکی کو تو دیکھ لو
کھڑکی کو دیکھا گیا تو اس میں شیشہ ہی نہیں تھا
ایک کا کہنا تھا کہ کھڑکی کا شیشہ کھول دیا گیا تو اسے نمونیا ہوجائے گا
جبکہ دوسری کا کہنا تھا کہ اگر شیشہ نہ کھولاگیا تو اس کا دم گھٹ جائے گا اور وہ مر جائے گی
معاملہ ٹکٹ چیکر تک پہنچا۔ ٹکٹ چیکر ابھی کوئی فیصلہ کرنے ہی والا تھا
کہ ایک صاحب بولے پہلے کھڑکی کو تو دیکھ لو
کھڑکی کو دیکھا گیا تو اس میں شیشہ ہی نہیں تھا
0 comments:
Post a Comment