Thursday 1 August 2013

ہجرت کا دوسرا سال

حضرت عمیر کا شوقِ شہادت

حضورِ اقدس صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے جب جوش جہاد کا وعظ فرماتے ہوئے یہ ارشاد فرمایا کہ مسلمانو! اس جنت کی طرف بڑھے چلو جس کی چوڑائی آسمان و زمین کے برابر ہے تو حضرت عمیر بن الحمام انصاری رضی ﷲ تعالیٰ عنہ بول اٹھے کہ یا رسول ﷲ! صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کیا جنت کی چوڑائی زمین و آسمان کے برابر ہے؟
ارشاد فرمایا کہ ”ہاں”
یہ سن کر حضرت عمیر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے کہا:
”واہ واہ”
آپ نے دریافت فرمایا کہ کیوں اے عمیر! تم نے ”واہ واہ” کس لئے کہا؟
عرض کیا کہ یا رسول ﷲ! صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم فقط اس امید پر کہ میں بھی جنت میں داخل ہو جاؤں۔ آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے خوشخبری سناتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ اے عمیر! تو بے شک جنتی ہے۔ حضرت عمیر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ اس وقت کھجوریں کھا رہے تھے۔ یہ بشارت سنی تو مارے خوشی کے کھجوریں پھینک کر کھڑے ہو گئے اور ایک دم کفار کے لشکر پر تلوار لے کر ٹوٹ پڑے اور جانبازی کے ساتھ لڑتے ہوئے شہید ہو گئے۔
(مسلم کتاب الجهاد باب سقوط فرض الجهاد عن المعذورين ج۲ ص۱۳۹)

0 comments:

Post a Comment