حاتم طائی کی سخاوت
حاتم طائی کے گھر کوئی بھی مہمان آجاتا وہ اس کی عزت و تکریم میں کوئی کسر اٹھانہ رکھتا تھا بلکہ وہ خود مہمانوں کی تلاش میں لگا رہتا تھا اور آگ روشن کرکے ان کو آوازیں دیا کرتا تھا بلکہ اپنے غلام کو خوشخبری دیتا تھا کہ اگر اس آگ کی وجہ سے کوئی مہمان ہمارے گھر آگیا تو تم آزاد ہوجاؤگے۔ قیصر روم کو جب حاتم طائی کی سخاوت کی خبریں پہنچیں تو اس نے اپنے مصاحبوں سے پوچھا کہ حاتم کو کون سی چیز سب سے زیادہ محبوب ہے؟ لوگوں نے بتایا کہ وہ اپنے گھوڑے سے بہت زیادہ پیار کرتا ہے۔ تو قیصر روم نے اپنے نمائندہ سے کہا اس سے وہ گھوڑا میرے لیے مانگ لاؤ جب قیصر روم کا نمائندہ حاتم کے پاس پہنچا تو اتفاق سے حاتم کے پاس کھانے کیلئے اپنے ذاتی گھوڑے کے علاوہ اور کوئی چیز موجود نہیں تھی‘ حاتم طائی نے اپنا وہی گھوڑا ذبح کرکے اس کی دعوت کردی‘ جب کھانا کھاچکے تو قیصر روم کے نمائندے نے حاتم طائی سے اس کے گھوڑے کے متعلق دریافت کیا حاتم نے بتایا کہ یہ اسی گھوڑے کا گوشت ہی تو تھا اس پر وہ نمائندہ بے اختیار پکار اٹھا اللہ کی قسم میں نے حاتم طائی کو جتنا سنا تھا اس سے کچھ زیادہ ہی پایا ہے۔
(یاد رہے کہ حاتم طائی کا زمانہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ سے پہلے کا ہے تب گھوڑے کا گوشت حلال تھا )
حاتم طائی کے گھر کوئی بھی مہمان آجاتا وہ اس کی عزت و تکریم میں کوئی کسر اٹھانہ رکھتا تھا بلکہ وہ خود مہمانوں کی تلاش میں لگا رہتا تھا اور آگ روشن کرکے ان کو آوازیں دیا کرتا تھا بلکہ اپنے غلام کو خوشخبری دیتا تھا کہ اگر اس آگ کی وجہ سے کوئی مہمان ہمارے گھر آگیا تو تم آزاد ہوجاؤگے۔ قیصر روم کو جب حاتم طائی کی سخاوت کی خبریں پہنچیں تو اس نے اپنے مصاحبوں سے پوچھا کہ حاتم کو کون سی چیز سب سے زیادہ محبوب ہے؟ لوگوں نے بتایا کہ وہ اپنے گھوڑے سے بہت زیادہ پیار کرتا ہے۔ تو قیصر روم نے اپنے نمائندہ سے کہا اس سے وہ گھوڑا میرے لیے مانگ لاؤ جب قیصر روم کا نمائندہ حاتم کے پاس پہنچا تو اتفاق سے حاتم کے پاس کھانے کیلئے اپنے ذاتی گھوڑے کے علاوہ اور کوئی چیز موجود نہیں تھی‘ حاتم طائی نے اپنا وہی گھوڑا ذبح کرکے اس کی دعوت کردی‘ جب کھانا کھاچکے تو قیصر روم کے نمائندے نے حاتم طائی سے اس کے گھوڑے کے متعلق دریافت کیا حاتم نے بتایا کہ یہ اسی گھوڑے کا گوشت ہی تو تھا اس پر وہ نمائندہ بے اختیار پکار اٹھا اللہ کی قسم میں نے حاتم طائی کو جتنا سنا تھا اس سے کچھ زیادہ ہی پایا ہے۔
(یاد رہے کہ حاتم طائی کا زمانہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ سے پہلے کا ہے تب گھوڑے کا گوشت حلال تھا )
0 comments:
Post a Comment