اک چاند تنہا کھڑا رہا میرے آسماں سے ذرا پرے
میرے ساتھ ساتھ سفر میں تھا میری منزلوں سے ذرا پرے
تیری جستجو کے حصار سےتیرے خواب تیرے خیال سے
میں وہ شخص تھا جو کھڑا تھا تیری چاہتوں سے ذرا پرے
کبھی دل کی بات کہی نہ تھی جو کہی تو وہ بھی دبی دبی
میں نے لفظ پروئے تو تھے مگر تھے سماعتوں سے ذرا پرے
تو چلا گیا میرے ہمسفر ذرا دیکھ مڑ کے تو اک نظر
میرے کشتیاں ہیں جلی ہوئی تیرے ساحلوں سے ذرا پرے
میرے ساتھ ساتھ سفر میں تھا میری منزلوں سے ذرا پرے
تیری جستجو کے حصار سےتیرے خواب تیرے خیال سے
میں وہ شخص تھا جو کھڑا تھا تیری چاہتوں سے ذرا پرے
کبھی دل کی بات کہی نہ تھی جو کہی تو وہ بھی دبی دبی
میں نے لفظ پروئے تو تھے مگر تھے سماعتوں سے ذرا پرے
تو چلا گیا میرے ہمسفر ذرا دیکھ مڑ کے تو اک نظر
میرے کشتیاں ہیں جلی ہوئی تیرے ساحلوں سے ذرا پرے
0 comments:
Post a Comment