حضرت زین العابدین رحمتہ اللہ
علیہ کی والدہ سے محبت
حضرت زین العابدین رحمتہ اللہ
علیہ (جو حضرت حسین رضی اللہ تعالی عنہ کے بیٹے اور حضرت علی رضی اللہ
تعالی عنہ کے پوتے تھے) کے تعلقات لوگوں کے ساتھ بہت اچھے تھے. اس لیے
سبھی لوگ ان سے بہت محبت کا اظہار کرتے تھے . یہ اپنی والدہ کی بے حد عزت
کرتے تھے والدہ کے ساتھ ان کی محبت والفت،ہمدردی اور اطاعت وفرمانبرداری کی مثال دی جاتی تھی.
ماں کے لیے سیدنا زین العابدین رحمتہ اللہ علیہ کی بے حد تکریم دیکھ کر ایک دفعہ لوگوں نے ان سے دریافت کیا؛
" انک من ابر الناس بامک ولا نراک تاکل معھا "
" آپ اپنی والدہ کے ساتھ سب سے زیادہ بھلای کرنے والے ہیں لیکن ہم دیکھتے ہیں کہ آپ اپنی والدہ کے ساتھ کھا نا نہیں کھاتے. اس کی کیا وجہ ہے؟"
سیدنا زین العابدین رحمتہ اللہ علیہ نے ان کے جواب میں ارشاد فرمایا:
" اخاف ان تسبق یدی الی ما سبقت الیہ عنھا فاکون قد عققتھا "
" مجھے اندیشہ ہوتا ہے کہ کہیں میرا ہاتھ ( کھانے کی پلیٹ سے) وہ چیز پہلے نہ اٹھا لے، جسے میری ماں نے میرے اٹھانے سے پہلے دیکھ لیا ہوا اور وہ اسے کھانا چاہتی ہوں، اس لیے میں اپنی والدہ کے ساتھ کھانا نہیں کھاتا تاکہ اگر میں نے وہ چیز پہلے اٹھا لی جسے میری ماں کھانا چاہتی تھیں تو اس طرح میں ان کا نا فرمان ٹھہروں گا "
سبحان اللہ ! ذرا غور کریں ، ماں کے ساتھ سیدنا زین العابدین رحمتہ اللہ علیہ کے حسن سلوک پر . اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ہمارے اسلاف اپنی ماؤں سے کیسی والہانہ محبت کرتے تھے اور ماں باپ کے ساتھ ان کا طرز عمل کس قدر مہذب اور مہربانی والا ہوتا تھا.
ماں کے لیے سیدنا زین العابدین رحمتہ اللہ علیہ کی بے حد تکریم دیکھ کر ایک دفعہ لوگوں نے ان سے دریافت کیا؛
" انک من ابر الناس بامک ولا نراک تاکل معھا "
" آپ اپنی والدہ کے ساتھ سب سے زیادہ بھلای کرنے والے ہیں لیکن ہم دیکھتے ہیں کہ آپ اپنی والدہ کے ساتھ کھا نا نہیں کھاتے. اس کی کیا وجہ ہے؟"
سیدنا زین العابدین رحمتہ اللہ علیہ نے ان کے جواب میں ارشاد فرمایا:
" اخاف ان تسبق یدی الی ما سبقت الیہ عنھا فاکون قد عققتھا "
" مجھے اندیشہ ہوتا ہے کہ کہیں میرا ہاتھ ( کھانے کی پلیٹ سے) وہ چیز پہلے نہ اٹھا لے، جسے میری ماں نے میرے اٹھانے سے پہلے دیکھ لیا ہوا اور وہ اسے کھانا چاہتی ہوں، اس لیے میں اپنی والدہ کے ساتھ کھانا نہیں کھاتا تاکہ اگر میں نے وہ چیز پہلے اٹھا لی جسے میری ماں کھانا چاہتی تھیں تو اس طرح میں ان کا نا فرمان ٹھہروں گا "
سبحان اللہ ! ذرا غور کریں ، ماں کے ساتھ سیدنا زین العابدین رحمتہ اللہ علیہ کے حسن سلوک پر . اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ہمارے اسلاف اپنی ماؤں سے کیسی والہانہ محبت کرتے تھے اور ماں باپ کے ساتھ ان کا طرز عمل کس قدر مہذب اور مہربانی والا ہوتا تھا.
0 comments:
Post a Comment