پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی پیاری باتیں
٭محمد صلى الله عليه وسلم نے کبھی کھانے میں عیب نہیں نکالا ، خواہش ہوتی تو کھا لیتے ورنہ چھوڑ دیتے ۔
٭محمد صلى الله عليه وسلم ملنے والے کو سب سے پہلے سلام کرتے تھے ۔ ہر شحص سے مسکرا کرملتے ، گرمجوشی سے مصافحہ کرتے، اور ہاتھ نہ چھوڑتے،جب تک خود اپنا ہاتھ نہ کھینچ لیتا ۔
٭محمد صلى الله عليه وسلم غریبوں کو اپنے پاس بیٹھاتے تھے ۔
٭محمد صلى الله عليه وسلم کو یہ بات ناپسند تھی کہ کوئی ان کو دیکھ کر کھڑا ہو ، اسی طرح اپنی شان میں غلو کرنے سے بھی روکتے تھے ۔ اور مجلس میں جہاں جگہ ملتی وہاں بیٹھ جاتے تھے ۔
٭محمد صلى الله عليه وسلم سے کوئی چیز مانگی گئی ہو اور آپ نے ”نہیں “ کہا ہو ‘کبھی ایسا نہیں ہوا ۔
٭محمد صلى الله عليه وسلم نادانوں کے ساتھ نرمی کا معاملہ کرتے اور زیادتی کرنے والوںسے درگذر فرمادیتے ۔
٭محمد صلى الله عليه وسلم سے جو ہمکلام ہوتا اس کی بات اس قدر توجہ سے سنتے کہ سمجھتا آپ کی نظر میں سب سے زیادہ محبوب وہی ہے ۔
٭محمد صلى الله عليه وسلم سے جو کوئی بھی تنہائی میں بات کرنے کی خواہش ظاہر کرتا آپ اس کی خواہش پوری کرتے اور اس کی بات کو بغور سنتے ۔
٭محمد صلى الله عليه وسلم جب کسی چیز کو ناپسندفرماتے تو اس کا اندازہ آپ کے چہرے سے لگ جاتا تھا ۔
٭محمد صلى الله عليه وسلم نے بیوی ، غلام یا کسی اور کوکبھی نہیں مارا ۔
٭محمد صلى الله عليه وسلم فتح وظفر میں بھی تکبر اور گھمنڈ کا مظاہرہ نہیں کرتے تھے ۔
٭محمد صلى الله عليه وسلم زہد واستغنا کے پیکر تھے ۔ چٹائی پر سوتے تھے۔آپ کا بستر چمڑے کا تھا جس میں کھجور کی چھال بھر دی گئی تھی ۔
٭محمد صلى الله عليه وسلم کوجھوٹ بیحد ناپسند تھا
٭محمد صلى الله عليه وسلم کے نزدیک محبوب عمل وہ ہوتا جس پر مداومت برتاجائے چاہے کم ہی کیوں نہ ہو ۔
٭محمد صلى الله عليه وسلم لوگوں کی امامت کراتے تو ہلکی نماز پڑھاتے تھے اور جب تنہا نمازکے لیے کھڑے ہوتے تو لمبی نماز پڑھتے تھے ۔
٭محمد صلى الله عليه وسلم کو جب کوئی خوشی پہنچتی تو تشکر کے جذبات سے سجدہ میں گرجاتے تھے ۔
٭محمد صلى الله عليه وسلم جب دعا کرتے تو خودسے شروع کرتے تھے ۔
٭محمد صلى الله عليه وسلم سوتے تو آپ کے سر کے پاس مسواک ہوتا تھا ، بیدار ہونے پر سب سے پہلے مسواک کرتے تھے ۔
٭محمد صلى الله عليه وسلم تین انگلی سے کھاتے تھے اور ہاتھ دھونے سے پہلے اسے چاٹ لیتے تھے ۔
٭محمد صلى الله عليه وسلم وضوکرنے ،جوتا پہننے ،بال سنوارنے اور ہرکام میں دائیں جانب سے شروع کرنے کو پسند کرتے تھے ۔
٭محمد صلى الله عليه وسلم سوموار اور جمعرات کے روزوں کی پابندی کرتے تھے ۔
خاتمہ : ایک سچا مومن اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو عمدہ نمونہ سمجھتا ہے، آپ کے اخلاق وآداب کو اپناتا اور آپ کی سیرت طیبہ کے مطابق زندگی گزارنے کی کوشش کرتا ہے ۔
٭محمد صلى الله عليه وسلم ملنے والے کو سب سے پہلے سلام کرتے تھے ۔ ہر شحص سے مسکرا کرملتے ، گرمجوشی سے مصافحہ کرتے، اور ہاتھ نہ چھوڑتے،جب تک خود اپنا ہاتھ نہ کھینچ لیتا ۔
٭محمد صلى الله عليه وسلم غریبوں کو اپنے پاس بیٹھاتے تھے ۔
٭محمد صلى الله عليه وسلم کو یہ بات ناپسند تھی کہ کوئی ان کو دیکھ کر کھڑا ہو ، اسی طرح اپنی شان میں غلو کرنے سے بھی روکتے تھے ۔ اور مجلس میں جہاں جگہ ملتی وہاں بیٹھ جاتے تھے ۔
٭محمد صلى الله عليه وسلم سے کوئی چیز مانگی گئی ہو اور آپ نے ”نہیں “ کہا ہو ‘کبھی ایسا نہیں ہوا ۔
٭محمد صلى الله عليه وسلم نادانوں کے ساتھ نرمی کا معاملہ کرتے اور زیادتی کرنے والوںسے درگذر فرمادیتے ۔
٭محمد صلى الله عليه وسلم سے جو ہمکلام ہوتا اس کی بات اس قدر توجہ سے سنتے کہ سمجھتا آپ کی نظر میں سب سے زیادہ محبوب وہی ہے ۔
٭محمد صلى الله عليه وسلم سے جو کوئی بھی تنہائی میں بات کرنے کی خواہش ظاہر کرتا آپ اس کی خواہش پوری کرتے اور اس کی بات کو بغور سنتے ۔
٭محمد صلى الله عليه وسلم جب کسی چیز کو ناپسندفرماتے تو اس کا اندازہ آپ کے چہرے سے لگ جاتا تھا ۔
٭محمد صلى الله عليه وسلم نے بیوی ، غلام یا کسی اور کوکبھی نہیں مارا ۔
٭محمد صلى الله عليه وسلم فتح وظفر میں بھی تکبر اور گھمنڈ کا مظاہرہ نہیں کرتے تھے ۔
٭محمد صلى الله عليه وسلم زہد واستغنا کے پیکر تھے ۔ چٹائی پر سوتے تھے۔آپ کا بستر چمڑے کا تھا جس میں کھجور کی چھال بھر دی گئی تھی ۔
٭محمد صلى الله عليه وسلم کوجھوٹ بیحد ناپسند تھا
٭محمد صلى الله عليه وسلم کے نزدیک محبوب عمل وہ ہوتا جس پر مداومت برتاجائے چاہے کم ہی کیوں نہ ہو ۔
٭محمد صلى الله عليه وسلم لوگوں کی امامت کراتے تو ہلکی نماز پڑھاتے تھے اور جب تنہا نمازکے لیے کھڑے ہوتے تو لمبی نماز پڑھتے تھے ۔
٭محمد صلى الله عليه وسلم کو جب کوئی خوشی پہنچتی تو تشکر کے جذبات سے سجدہ میں گرجاتے تھے ۔
٭محمد صلى الله عليه وسلم جب دعا کرتے تو خودسے شروع کرتے تھے ۔
٭محمد صلى الله عليه وسلم سوتے تو آپ کے سر کے پاس مسواک ہوتا تھا ، بیدار ہونے پر سب سے پہلے مسواک کرتے تھے ۔
٭محمد صلى الله عليه وسلم تین انگلی سے کھاتے تھے اور ہاتھ دھونے سے پہلے اسے چاٹ لیتے تھے ۔
٭محمد صلى الله عليه وسلم وضوکرنے ،جوتا پہننے ،بال سنوارنے اور ہرکام میں دائیں جانب سے شروع کرنے کو پسند کرتے تھے ۔
٭محمد صلى الله عليه وسلم سوموار اور جمعرات کے روزوں کی پابندی کرتے تھے ۔
خاتمہ : ایک سچا مومن اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو عمدہ نمونہ سمجھتا ہے، آپ کے اخلاق وآداب کو اپناتا اور آپ کی سیرت طیبہ کے مطابق زندگی گزارنے کی کوشش کرتا ہے ۔
0 comments:
Post a Comment