نمازِ خوف کا بیان
اگر عیدین کی نماز ہو تو دوسرے گروہ کا ہر شخص اپنی دوسری رکعت میں
قرآت کی مقدار اندازاً قیام کرنے کے بعد اپنی اپنی زائد تین تکبیریں کہہ لے پھر
چوتھی تکبیر کہہ کر رکوع کرے اور جب پہلا گروہ اپنی مسبوقانہ پہلی رکعت
ادا کرے تو وہ بھی قرآت کے بعد رکوع میں جانے سے پہلے تین زائد تکبیریں
کہے اور چوتھی تکبیر کہہ کر رکوع کرے اور جب پہلا گروہ اپنی مسبوقانہ
پہلی رکعت ادا کرے تو وہ بھی قرآت کے بعد رکوع میں جانے سے پہلے تین
زائد تکبیریں کہے اور چوتھی تکبیر کہہ کر رکوع میں جائے اگر امام اور قوم
دونوں مقیم ہوں اور نماز چار رکعت والی ہو تو پہلا گروہ دشمن کے مقابلہ پر
جائے اور دوسرا گروہ امام کے ساتھ دو رکعتیں پڑھے اس گروہ کے لئے دو
رکعتوں کا امام کے ساتھ پڑھنا واجب ہے اگر یہ گروہ ایک رکعت پڑھے گا تو
نماز فاسد ہو جائے گی پھر قعدہ کرے اور تشہد پڑھے اور تشہد پڑھنے کے بعد
یہ گروہ دشمن کو مقابلہ پر چلا جائے اور پہلا گروہ واپس آ جائے، امام اتنی
دیر بیٹھ کر ان کا انتظار کرے پھر ان کے ساتھ دو رکعتیں پڑھے اور تشہد ، درود
و دعا پڑھ کر سلام پھر دے، پہلے گروہ کے مقتدی امام کے ساتھ سلام نہ پھیریں
اور دشمن کے مقابلہ پر چلے جائیں اور دوسرا گروہ نماز کی جگہ واپس آ کر دو
رکعت قرآت کے بغیر یعنی لاحقانہ پڑھے اور تشہد وغیرہ پڑھ کر سلام پھیر دے
پھر دشمن کے مقابلہ پر چلا جائے اور پہلا گروہ واپس آ کر دو رکعتیں قرآت
کے ساتھ مسبوقانہ پڑھے اور تشہد وغیرہ پڑھ کر سلام پھیر دے، یہ طریقہ
مستحب و افضل ہے اس کے علاوہ اور بھی طریقے ہیں اگر امام مقیم ہو اور
جماعت کے لوگ مسافر ہوں یا بعض مقیم اور بعض مسافر ہوں تو وہی طریقہ
ہے جو سب کے مقیم ہونے کی صورت میں بیان ہوا ہے، اور اگر امام مسافر
ہو اور مقتدی مقیم ہو تو ایک گروہ ایک رکعت امام کے ساتھ پڑھے پھر دشمن
کو مقابلہ پر چلا جائے اور دوسرا دشمن کے مقابلہ والا گروہ واپس آ کر ایک
رکعت امام کے ساتھ پڑھے اور دشمن کے مقابلہ پر چلا جائے امام تشہد وغیرہ
پڑھ کر سلام پھیر دے اور پہلا گروہ واپس آ کر تین رکعت لاحقانہ بغیر قرآت
کے پڑھے اور تشہد وغیرہ پڑھ کر سلام پھیر کر دشمن کے مقابلہ پر چلا جائے
اور دوسرا گروہ واپس آ کر تین رکعتیں مسبوقانہ پڑھے یعنی پہلی رکعت میں
الحمد و سورت پڑھے اور دوسری اور تیسری رکعت میں صرف الحمد پڑھے اور
تشہد وغیرہ پڑھ کر سلام پھیر دے اگر چار رکعتی نماز میں امام نے پہلے
گروہ کے ساتھ ایک رکعت پڑھی اور وہ چلے گئے پھر دوسرے گروہ کو ساتھ
ایک رکعت پڑھی اور وہ چلے گئے پھر پہلا گروہ آیا اور امام نے ان کے ساتھ
یعنی تیسری رکعت پڑھی اور وہ چلے گئے پھر دوسرا گروہ آیا اور امام نے ان
کے ساتھ چوتھی رکعت پڑھی اور وہ چلے گئے تو سب مقتدیوں کی نماز فاسد ہو
جائے گی اسی طرح اگر قوم کے چار گروہ کر کے امام ہر گروہ کے ساتھ ایک
ایک رکعت پڑھے تو پہلے اور تیسرے گروہ کی نماز فاسد ہو گی اور دوسرے
اور چوتھے گروہ کی نماز صحیح ہو جائے گی پس دوسرا گروہ اپنی بقیہ نماز
تین رکعتیں اس طرح پڑھے کہ پہلی دو رکعتوں میں قرآت نہ پڑھے اور ان میں وہ
لاحق یعنی حکماً امام کے پیچھے ہے اور تیسری رکعت میں الحمد اور سورت
پڑھے کہ اس میں وہ مسبوق ہے اور چوتھا پھر قعدہ کرے پھر دوسری رکعت
میں بھی الحمد اور سورت پڑھے اور اس پر قعدہ نہ کرے پھر تیسری رکعت میں
صرف الحمد پڑھے اور قعدہ کر کے تشہد وغیرہ پڑھ کر سلام پھیر دے اگر
نماز تین رکعت کی ہو تو پہلے گروہ کے ساتھ دو رکعتیں پڑھے اور دوسرے
گروہ کے ساتھ ایک رکعت پڑھے اگر پہلے گروہ کے ساتھ ایک رکعت پڑہیں اور
دوسرے گروہ کے ساتھ دو رکعتیں پڑھیں تو سب کی نماز فاسد ہو جائے گی
0 comments:
Post a Comment