Wednesday, 13 February 2013


سپریم کورٹ نے طاہر القادری کی درخواست خارج کردی 
اسلام آباد… 
سپریم کورٹ نے طاہر القادری کی درخواست خارج کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنا حق دعویٰ اور نیک نیتی ثابت کرنے میں ناکام رہے ہیں۔عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ طاہر القادری نے جو زبان استعمال کی اس پر توہین عدالت کی کارروائی بھی ہو سکتی ہے تاہم عدالت تحمل کا مظاہرہ کر رہی ہے۔چیف جسٹس جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے طاہر القادری کی درخواست پر فیصلہ دیتے ہوئے کہا کہ حقائق کی روشنی میں طاہرالقادری کے بنیادی حقوق کی بھی خلاف ورزی نہیں ہوئی،دہری شہریت کے باعث طاہر القادری رکن پارلیمنٹ بننے کے لیے نااہل ہیں تاہم دیگر اوورسیز پاکستانیوں کی طرح بطور ووٹر اپنا حق رائے دہی استعمال کر سکتے ہیں۔ اس سے قبل دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ملک میں سو سے زائد رجسٹرڈ سیاسی جماعتیں ہیں ، 342 ارکان قومی اسمبلی بیٹھے ہیں اور پارلیمنٹ سے باہر بھی سیاسی جماعتیں موجودہیں ، طاہر القادری کے سوا کسی کو الیکشن کمیشن پر اعتراض نہیں۔ اچانک کینیڈا سے آکر اعتراض کرنے پر خلوص نیت اور حق دعویٰ ثابت کرنا ہوگا، آپ بیرون ملک خود کو پاکستانی نہیں کہلواتے۔ طاہر القادری نے موٴقف اختیار کیا کہ اُن کے خیال میں یہ دہری شہریت کا ٹرائل جاری ہے جیسے کہ یہ جرم ہے۔ ان کی طرف سے مختلف عدالتی فیصلوں کے حوالے پیش کرنے کی استدعاپرچیف جسٹس نے کہاکہ پہلے اپنے بنیادی حق پر دلائل دیں، طریقہ یہ ہوتا ہے کہ عدالت جو سوال پوچھے پہلے اُس کا جواب دیا جائے۔آپ رُکن پارلیمنٹ بننے کے لیے نااہل ہیں۔ طاہر القادری کا کہنا تھا کہ نارتھ سے ساوتھ پول تک کوئی پاکستانی شہریت منسوخ نہیں کرسکتا۔ پہلے یہ فیصلہ کیا جائے کہ اُنہیں درخواست دینے کا حق ہے یا نہیں، تین دن سے اُن کاٹرائل جاری ہے جس کی آئین اجازت نہیں دیتا۔اِس پرچیف جسٹس نے کہاکہ جو شخص یہاں آتا ہے اس سے سوالات تو پوچھنے پڑتے ہیں۔

0 comments:

Post a Comment