Thursday, 14 February 2013

اہل محشر کی قسمیں 
وقوع قیامت کے بعد کل آدمیوں کی تین قسمیں کر دی جائیں گی۔
(۱)
دوزخی
(۲)
عام جنتی
(۳)
خواص مقربین جو جنت کے نہایت اعلیٰ درجات پر فائز ہوں گے۔
 دوزخی جنہیں قرآن کریم نے ’’اصحابُ الشمال‘‘ فرمایا ہے۔ جو میثاق کے وقت آدم علیہ السلام کے بائیں پہلو سے نکالے گئے۔ عرش کی بائیں جانب کھڑے کئے جائیں گے، اعمالنامہ بائیں ہاتھ میں دیا جائے گا۔ فرشتے بائیں طرف سے ان کو پکڑیں گے۔ ان کی نحوست اور بدبختی کا کیا ٹھکانا،۔
 اور عام جنتی جنہیں قرآن مجید میں ’’ اصحاب الیمین‘‘ فرمایا گیا ہے اور جن کو اخذِ میثاق کے وقت آدم علیہ السلام کے دائیں پہلو سے نکالا گیا تھا۔ وہ عرشِ عظیم کے دائیں طرف ہوں گے۔ ان کا اعمال نامہ بھی داہنے ہاتھ میں دیا جائے گا اور فرشتے بھی ان کو د ا ہنی طرف سے لیں گے۔ اس روزان کی خوبی ویمن و برکت کا کیا کہنا۔ حسن عشرت کے ساتھ باشان و شوکت ایک دوسرے کو دیکھ کر مسرور ودِلشاد ہوں گے۔
شبِ معراج
میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں دونوں گروہوں کی نسبت دیکھا تھا۔ کہ حضرت آدم علیہ السلام اپنی داہنی طرف دیکھ کر ہنستے ہیں اور بائیں طرف دیکھ کر روتے ہیں۔
اور خواص مقربین جنہیں قرآن کریم میں ’’سابقون‘‘ فرمایا۔ وہ حق تعالیٰ کی رحمتوں اور مراتب قرب و وجاہت میں سب سے آگے ہیں۔
حدیث شریف میں وارد ہے کہ اہل محشر کی ایک سو بیس صفیں ہوں گی جن میں چالیس پہلی امتوں کی اور اسی 80 امت محمدیہ صلی اللہ علیہ وسلم کی۔ حساب کتاب سے فراغت کے بعد سب کو پل صراط سے گزرنے کا حکم ہوگا۔

0 comments:

Post a Comment