Thursday, 14 February 2013

Virtues Of Durood In Hadiths...

Posted by Unknown on 22:01 with No comments
فضائل درود میں کچھ احادیث

درود شریف کے فضائل لامحدود ہیں، اس کی قدر و انتہا کو پہنچنا ہماری حدِ طاقت سے باہر ہے مگر اس فضلِ عظیم کو تصور میں لاؤ کہ بھیجنے والا خدا وندِ جلیل ہے اور جس پر بھیجا جا رہا ہے وہ محمد مصطفےٰ صلی اللہ علیہ وسلم جیسے رسول بے مثیل ہیں، درود شریف پڑھنے کے بارے میں احادیث بکثرت وارد ہیں ، تبر کا بعض ذکر کی جاتی ہیں، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں کہ:
1۔ 
جو مجھ پر ایک بار درود بھیجے اللہ عزوجل اس پر دس بار درود نازل فرمائے
 (مسلم)

2۔ 
جو مجھ پر ایک بار درود بھیجے اللہ عزوجل اس پر دس درودیں نازل فرمائے گا، اس کی دس خطائیں محو فرمائے گا اور دس درجے بلند فرمائے گا۔
 (نسائی)

3۔ 
قیامت کے دن مجھ سے سب سے قریب وہ ہوگا جس نے سب سے زیادہ مجھ پر درود بھیجا ہے۔
 (ترمذی)

4۔ 
جو مجھ پر درود بھیجتا ہے، جب تک وہ درود خوانی میں مصروف رہتا ہے خدا کے فرشتے اس پر درود بھیجتے رہتے ہیں، اب اسے اختیار ہے کہ وہ اس میں کمی کرے یا زیادتی۔
(ابنِ ماجہ)

5۔ 
جس شخص نے لکھ کر مجھ پر درود بھیجا تو جب تک اس کتاب میں میرا اسم شریف باقی رہے گا خدا کے فرشتے اس پر درود بھیجنے میں مشغول رہیں گے اور ایک روایت میں ہے کہ فرشتے اس کی مغفرت و نجات کی دعا کرتے رہیں گے اور جس پر فرشتے درود بھیجیں گے وہ جنتی ہوگا۔
 (دلائل الخیرات و شفاء شریف)

6۔ 
حوضِ کوثر میرے حضور کچھ لوگ آئیں گے جنہیں میں اس لیے پہچان لوں گا کہ وہ دنیا میں مجھ پر بکثرت درود بھیجتے تھے۔
 (شفاء شریف)

 
قیامت کی سختیوں اور شدتوں سے سب سے پہلے وہ شخص نجات پائے گا جو مجھ پر کثرت سے درود شریف پڑھتا ہے۔
 (اصفہانی)

8۔ 
جو شخص مجھ پر جمعہ کے روز سو مرتبہ درود شریف بھیجے اس کے اسی برس کے گناہ معاف فرمادئیے جائیں گے۔
(یعنی صغیرہ گناہ)
 (جامع صغیر)

 
مجھ پر بکثرت درود بھیجا کرو اس لیے کہ وہ تمہارے لیے زکوٰۃ یعنی فلاح اور نجات کا ذریعہ ہے۔
 (ابو لعلیٰ)

10۔ 
 جسے کوئی مشکل پیش آئے اسے چاہیے کہ مجھ پر درود کی کثرت کرے ، درود کے وسیلے سے اس کی مشکلیں حل ہو جائیں گی، غم دور ہو جائیں گے، مصیبتیں ٹل جائیں گی، اس کے رزق میں ترقی ہوگی اور اس کی حاجتیں پوری ہو جائیں گی۔
  (دلائل الخیرات)

11۔ 
جو شخص مجھ پر دس بار صبح اور دس بار شام کو درود بھیجے،روزِ قیامت میری شفاعت اسے پالے گی۔
 (طبرانی)
الغرض درود شریف مغفرت و بخشش کا ذریعہ اور سعادتِ دارین کا وسلیہ جلیلہ ہے جو وقت اس میں صرف ہوتا ہے دین و دنیا کی برکتیں لاتا ہے اور جو دم اس سے غفلت میں گزرتا ہے اس دولتِ ابد مدت میں تیرے لیے کمی ہوتی ہے، ہاں فقیر دامن پھیلا اور اپنی جھولی اس دولتِ عظمیٰ سے بھرلے، یہ مفت کی نعمت ہے اسے ہاتھ سے نہ جانے دے، اس میں بخل ، حرمان و بے نصیبی کی علامت ہے، حدیث میں ہے کہ پورا بخیل وہ ہے جس کے سامنے میرا ذکر ہو اور مجھ پر درود شریف نہ بھیجے۔
 (ترمذی)
صلی اللہ علی النبی الا می واٰلہٖٗ صلی اللہ علیہ وسلم، صلوٰۃ و سلاماعلیک یا رسول اللہ۔

0 comments:

Post a Comment