فضیلت سورة بقرہ آخری دو آیات
نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالٰی نے آسمان و زمین کی پیدائش سے دو ہزار سال پہلے ایک کتاب لکھی، اس میں سے دو آیتیں اتاریں جن پر سورہ بقرہ کا اختتام کیا۔ یہ دو آیتیں جس گھر میں تین دن پڑھی جائیں شیطان اس گہر کے قریب بھی نہیں آ سکتا۔
(ترمذی۔دارمی)
ابنِ عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ حضرت جبرائیل حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمتِ اقدس میں حاضر تھے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے دروازہ کھلنے کی آواز سنی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سر اُٹھایا اور فرمایا،"آسمان کا یہ دروازہ آج سے پہلے کبھی نہیں کُھلا"۔ اس سے ایک فرشتہ نازل ہوا تو آپ نے ارشاد فرمایا۔ "یہ فرشتہ بھی آج سے پہلے کبھی نازل نہیں ہوا"۔ اس فرشتے نے سلام عرض کرنے کے بعد کہا،آپ کو ان دو نوروں کی بشارت ہو جو آپ سے پہلے کسی نبی کو نہیں دیے گئے۔ ایک فاتحہ کتاب (الحمد شریف) اور دوسرے سورة البقرہ کی آخری آیات۔ اس میں سے جو حرف بھی پڑھیں گے اسی سے آپکو نوازا جائے گا۔(یعنی سب دعائیں جو ان آیات میں ہیں،مقبول ہوں گی)
(مسلم شریف)
0 comments:
Post a Comment