تنہا عقل انسان کی رہنمائی کر سکتی ہے یا نہیں؟
اگر اللہ تعالیٰ ہمیں تنہا ہماری عقلوں پر چھوڑ دیتا تو ہم کبھی پورے طور
سے سعادت و نجات کا راستہ نہیں معلوم کر سکتے تھے۔ دنیا کے عقلا کا حال ہم
دیکھ رہے ہیں کہ مادیات و مشاہدات (رات دن مشاہدے اور تجربہ میں آنے والی
چیزوں) میں بھی ایک بات پر متفق نہیں ہیں۔ بلکہ ایک ہی شخص کبھی کچھ اور
کبھی کچھ رائے قائم کر لیتا ہے۔ تو روحانیت اور عالم غیب و عالم آخرت کے
بارے میں وہ کیونکر صحیح بات معلوم کر سکتے تھے۔ لہٰذا ماننا پڑے گا کہ
بغیر واسطہ پیغمبر تنہا عقل انسانی سعادت و نجات کا کما حقہ راستہ معلوم
نہیں کر سکتی۔
0 comments:
Post a Comment