پیغمبروں کے بھیجنے میں اللہ تعالیٰ کی حکمت
انبیاء و مرسلین کے مبعوث فرمانے (بھیجنے) میں اللہ تعالیٰ کی بڑی حکمت
اور اپنے بندوں پر بڑی رحمت ہے۔ اس نے اپنے ان رسولوں کے ذریعہ سے اپنی رضا
مندی اور ناراضی کے کاموں سے آگاہ کر دیا اس لیے کہ جب ہم لوگ باوجود ہم
جنس ہونے کے کسی دوسرے شخص کی صحیح رائے بغیر اس کے ظاہر کئے ہوئے نہیں
معلوم کر سکتے اور یہ نہیں جانتے کہ یہ کس چیز سے خوش اور راضی ہے اور کس
چیز سے ناخوش و ناراض ہے۔ تو اللہ تعالیٰ کی مرضی و نامرضی کو بغیراللہ
تعالیٰ کے بتائے ہوئے کیوں کر جان سکتے تھے؟ نہ کسی کو عذاب و ثواب کی
اطلاع ہو سکتی تھی، نہ عالم آخرت کی باتیں معلوم ہو سکتی تھیں، نہ عبادت کا
صحیح طریقہ معلوم ہو سکتا تھا، نہ عبادت کے ارکان و شرائط اور آداب کا پتہ
لگ سکتا تھا۔ اور اللہ تعالیٰ کی ذات و صفات تک رسائی تو خیال میں بھی
نہیں آسکتی تھی۔ اللہ تعالیٰ نے اپنی مخلوق کی ہدایت و رہنمائی کے لیے
انسانوں میں سے کچھ برگزیدہ انسان ایسے پیدا کئے جو اللہ تعالیٰ اور اس کے
بندوں کے درمیان واسطہ ہوتے ہیں۔ یہ برگزیدہ بندے اللہ کی طرف لوگوں کو
بلاتے ہیں تاکہ پیغمبروں کے بعد پھر لوگوں کو اللہ تعالیٰ کے سامنے کوئی
حجت باقی نہ رہے، ان کی اطاعت کرنے والا مقبول اور مخالف مردود ہے۔
0 comments:
Post a Comment