ایک دفعہ مرزا غالب گلی میں بیٹھے آم کھا رہے تھے اُن کے پاس اُن کا ایک دوست بھی بیٹھا تھا جو کہ آم نہیں کھاتا تھا۔۔
اُسی وقت وہاں سے ایک گدھے کا گُزر ہوا تو غالب نے آم کے چھلکے گدھے کے آگے پھینک دیے گدھے نے چھلکوں کو سونگھا اور چلتا بنا
تو غالب کے دوست نے سینہ پھلا کر کہا۔۔۔ "دیکھا مرزا گدھے بھی آم نہیں کھاتے۔"
تو مرزا نے بڑے اطمینان سے کہا کہ "جی ہاں گدھے ہیں جو آم نہیں کھاتے۔"
اُسی وقت وہاں سے ایک گدھے کا گُزر ہوا تو غالب نے آم کے چھلکے گدھے کے آگے پھینک دیے گدھے نے چھلکوں کو سونگھا اور چلتا بنا
تو غالب کے دوست نے سینہ پھلا کر کہا۔۔۔ "دیکھا مرزا گدھے بھی آم نہیں کھاتے۔"
تو مرزا نے بڑے اطمینان سے کہا کہ "جی ہاں گدھے ہیں جو آم نہیں کھاتے۔"
0 comments:
Post a Comment