Monday, 4 March 2013


         حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاقِ کریمانہ

ایک مرتبہ ایک کافر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاں مہمان ٹھہرا ۔ زیادہ کھانا کھانے کی وجہ سے رات کو سوتے ہوئے اس کے پیٹ میں کچھ گڑ بڑ ہوگئی اور بستر ہی پر پاخانہ نکل گیا ۔ صبح کو شرمندگی کے باعث آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے تشریف لانے سے پہلے ہی وہ اٹھ کر چلا گیا ۔
سرور کائنا ت، فخر موجودات نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بستر دیکھا تو کسی قسم کی ناگواری کا اظہار کیے بغیر خود بستر کو دھونے لگے۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہ دوڑے اور عرض کرنے لگے : ” یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! ہم یہ کام کیے دیتے ہیں ، لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” نہیں نہیں وہ شخص میرا مہمان تھا اور مجھے ہی یہ کام کرنا چاہیے ۔ “
ادھر اس شخص کو راستہ میں یاد آیا کہ جلدی میں وہ اپنی تلوار وہیں بھول آیاہے ۔ تلو ار لینے کے لیے واپس آیا تو کیا دیکھتا ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم اسکا گندہ کیا ہوا بستر اپنے مبارک ہاتھوں سے دھو رہے ہیں وہ شخص بہت شرمندہ ہوا
سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی نظر اس شخص پر پڑی تو بجائے اور ملامت کرنے کے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ”بھائی ، تم اپنی تلوار یہیں بھول گئے تھے ۔ اسے لے جاﺅ۔“
سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلا ق کریمانہ کو دیکھ کر اس شخص کے دل سے کفر و شرک کے دبیز پر دے اسی وقت دور ہو گئے اور وہ فوراً مشرف باسلام ہو گیا

0 comments:

Post a Comment