Saturday 9 March 2013

 جنت میں لے کے جائے گی


کیونکر نہ میرے دل میں ہو الفت رسول کی
  جنت میں لے کے جائے گی چاہت رسول کی
 
         چلتا ہوں میں بھی قافلے والو رکو ذرا
 ملنے دو بس مجھے بھی اجازت رسول کی

کیا سبز سبز گنبد کیا خوب ہے نظارہ ہے
کس قدر سہانا کیساہے پیاراپیارا
 
سرکار نے بلا کے مدینہ دکھا دیا ہوگی
       مجھے نصیب شفاعت رسول کی

ان آنکھوں کا ورنہ کوئی مصرف ہی نہیں ہے
سرکار تمھارا رخ زیبا نظر آئے

یارب دکھا دے آج کی شب جلوہء حبیب
 اک بار تو عطاہو زیارت رسول کی

قبر میں سرکار آئیں تو میں قدموں میں گروں
 گر فرشتے بھی اٹھائیں تو میں ان سے یوں کہوں

اب تو پائے ناز سے میں اے فرشتو کیوں اٹھوں
 مر کے پہنچاہوں یہاں اس دلربا کے واسطے

تڑپا کے ان کے قدموں میں مجھ کو گرا دے شوق
جس وقت ہو لحدمیں زیارت رسول کی
(دامن میں ان کے لے لو پناہ آج نجدیو(منکرو
مہنگی پڑے گی ورنہ عداوت رسول کی

تو ہے غلام ان کا عبیدؔ رضاتیرے
محشر میں ہو گی ساتھ حمایت رسول کی

0 comments:

Post a Comment