خربوزہ کا استعمال گردوں کی پتھری میں کمی کا باعث
خربوزہ گرم مزاج کا حامل پھل موسم گرما کی خصوصی سوغات ہے۔
اس پھل
کا موسم گرما میں استعمال نہ صرف جسم میں پانی کی کمی پیدا ہونے سے بچاتا
ہے بلکہ یہ گردوں کی صفائی اور جسمانی افعال کو بھی درست کرتا ہے۔
خربوزے
میں پوٹاشیم وافر مقدار میں پایا جاتا ہے لہذا خواتین خصوصا لڑکیوں کو موسم
گرما میں خربوزے کے استعمال کو معمول بنا لینا چاہیے۔
بعض گھرانوں میں تو خربوزے کو فروٹ چاٹ میں استعمال کیا جاتا ہے
اور اس مقصد کیلئے اِسے دیگر پھلوں کے ہمراہ کاٹ کر استعمال کیا جاتا ہے۔
حالانکہ ماہرین غذایت کا کہنا ہے کہ خربوزے کا دوسرے پھل کے ہمراہ استعمال
درست نہیں۔ اس کے مقابلے میں اِسے تنہا ہے کھانا چاہیے۔ مزید برآں خربوزہ
کھانے کے بعد نہ تو پانی پینا چاہیے اور نہ ہی اس کے ہمراہ چاول کھانے
چاہیے کیونکہ اس عمل سے ہیضہ کا خطرہ ہوتا ہے۔
خربوزے
کا استعمال بینائی میں اضافے اور دانتوں کی تکالیف میں فائدہ مند ہوتا ہے
کیونکہ خربوزے میں پانی اور نمکیات کی وافر مقدار موجود ہوتی ہے۔ اس کے
استعمال سے گردے میں موجود ریت کا بھی خاتمہ ہوتا ہے اور پیشاب کی رکاوٹ
بھی دور ہوتی ہے۔
0 comments:
Post a Comment