وحی
وحی کے لغوی معنی ہیں ’’کسی بات کا دل میں آہستہ ڈالنا‘‘ اور شریعت میں
وحی کے معنی ہیں وہ کلام الٰہی جو پیغمبروں پر مخلوق کی ہدایت و رہنمائی کے
لیے نازل ہوا۔ سنت الٰہی اس طرح جاری ہے کہ خداوند عالم اپنی مخلوق سے دو
بدو گفتگو نہیں کرتا، لیکن مخلوق کی ہدایت اس وقت تک نہیں ہو سکتی جب تک
احکامات الٰہی ان تک کسی ذریعہ سے نہ پہنچ جائیں ۔ لہٰذا اللہ تعالیٰ نے
پیغمبروں پر وحی نازل فرمائی اور ان کے ذریعہ سے اپنے بندوں کو نیک و بد سے
آگاہ کر دیا۔
وحی کا لفظ قرآن شریف میں لغوی اور شرعی دونوں معنوں میں استعمال کیا گیا ہے۔
وحی کا لفظ قرآن شریف میں لغوی اور شرعی دونوں معنوں میں استعمال کیا گیا ہے۔
نزول وحی کے طریقے
انبیاء علیہم السلام پر وحی کے چار طریقے ہیں:
۱۔
۱۔
کسی غیبی آواز کا سنائی دینا۔
۲۔
کسی بات کا دل میں خود بخود پیدا ہو جانا۔
۳۔
۳۔
صحیح اور سچے خوابوں کا دیکھنا چنانچہ نبی کو خواب میں جو چیز بتائی جاتی ہے وہ بھی وحی ہے، اس کے چھوٹے ہونے کا احتمال نہیں۔
۴۔
۴۔
کسی فرشتہ کا انسانی شکل میں ہو کر آنا اور پیغام الٰہی پہنچانا۔
0 comments:
Post a Comment