بارہا مجھ سے کہا دل نے کہ اے شعبدہ گر
تو کہ الفاظ سے اصنام گری کرتا ہے
تو کہ الفاظ سے اصنام گری کرتا ہے
کبھی اس حسنِ دل آرا کی بھی تصویر بنا
جو تری سوچ کے خاکوں میں لہو بھرتا ہے
بارہا دل نے یہ آواز سنی اور چاہا
مان لوں مجھ سے جو وجدان میرا کہتا ہے
مان لوں مجھ سے جو وجدان میرا کہتا ہے
لیکن اس عجز سے ہارا میرے فن کا جادو
چاند کو چاند سے بڑھ کر کوئی کیا کہتا ہے
0 comments:
Post a Comment