Thursday, 7 March 2013

Virtues of Fasting in Hadeeth...

Posted by Unknown on 18:44 with No comments
احادیث میں روزہ کے فضائل

احادیث کریمہ روزے کے فضائل سے مالا مال ہیں۔ حضور پر نور سید عالم سرور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں کہ:
(۱) 
جب رمضان آتا ہے آسمان کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں اور ایک روایت میں ہے کہ رحمت کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں اور جہنم کے دروازے بند کر دےئے جاتے ہیں۔ اور شیاطین زنجیر وں میں جکڑ دئیے جاتے ہیں۔ 
(بخاری مسلم وغیرہ)
(۲) 
جنت ابتدائے سال سے ، سال آئندہ تک رمضان کے لیے آراستہ کی جاتی ہے اور جب رمضان کا پہلا دن آتا ہے تو جنت کے پتوں سے عرش کے نیچے ایک ہوا حورعین پر چلتی ہے وہ کہتی ہیں ۔ اے رب ! تو اپنے بندوں سے ہمارے لیے ان کو شوہر بنا جن سے ہماری آنکھیں ٹھنڈی ہوں اور ان کی آنکھیں ہم سے ٹھنڈی ہوں۔
(بہیقی)
(۳)
جنت میں آٹھ دروازے ہیں ان میں سے ایک دروازہ کا نام ریان ہے۔ اس دروازے سے وہی جائیں گے جو روزہ رکھتے ہیں۔ ترمذی وغیرہ
(۴) 
روزہ دار کے لیے دو خوشیاں ہیں ۔ ایک افطار کے وقت اور ایک اپنے رب سے ملنے کے وقت اور روزہ دار کے منہ کی بو، اللہ عزوجل کے نزدیک مشک سے زیادہ پا کیزہ ہے۔ (بخاری و مسلم وغیرہ)۔
(۵) 
(رمضان المبارک کا مہینہ)
وہ مہینہ ہے کہ اس کا اول رحمت ہے۔ اور اس کا اوسط (درمیانہ حصہ) مغفرت ہے اور آخر ، جہنم سے آزادی۔ سہبیقی
(۶) 
روزہ اللہ عزوجل کے لیے ہے اس کا ثواب اللہ عزوجل کے سوا کوئی نہیں جانتا۔ طبرانی
(۷) 
ہر شے کے لیے زکوٰۃ ہے اور بدن کی زکوٰۃ روزہ ہے اور نصف صبر ہے (ان ماجہ)۔
(۸) 
روزہ دار کی دعا افطار کے وقت رد نہیں کی جاتی ۔بہیقی
(۹) 
اگر بندوں کی معلوم ہوتا کہ رمضان کیا چیز ہے تو میری امت تمنا کرتی کہ پورا سال رمضان ہی ہو۔ ابن خزیمہ
(۱۰) 
میری امت کو ماہ رمضان میں پانچ باتیں دی گئیں کہ مجھ سے پہلے کسی نبی کو نہ ملیں اول یہ کہ جب رمضان کی پہلی رات ہوتی ہے اللہ عزوجل ان کی طرف نظر فرماتا ہے۔ اور جس کی طرف نظر فرمائے گا۔ اسے کبھی عذاب نہ کرے گا ۔ دوسری یہ کہ شام کے وقت ان کے منہ کی بو ، اللہ کے نزدیک مشک سے زیادہ اچھی ہے۔ تیسری یہ کہ ہر دن اور رات میں فرشتے ان کے لیے استغفار کرتے ہیں ۔ چوتھی یہ کہ اللہ عزوجل جنت کو حکم فرماتا ہے ۔ کہتا ہے مستعد ہو جا اور میرے بندوں کے لیے مزیں ہو جا (بن سنور جا) قریب ہے کہ دنیا کی تعب (مشقت تکان) سے یہاں آکر آرام کریں۔ پانچویں یہ کہ جب آخر رات ہوتی ہے۔ تو ان سب کی مغفرت فرمادیتا ہے ۔ کسی نے عرض کی کیا وہ شب قدر ہے؟ فرمایا ’’نہیں‘‘ کیا تو نہیں دیکھتا کہ کام کرنے والے کام کرتے ہیں جب کام سے فارغ ہوتے ہیں ۔ اس وقت مزدوری پاتے ہیں؟
بیہقی
(۱۱) 
اللہ عزوجل رمضان میں ہر روز د س لاکھ کو جہنم سے آزاد فرماتا ہے۔ اور جب رمضان کی انتیسویں رات ہوتی ہے تو مہینے بھر میں جتنے آزاد کیے ان کے مجموعہ کے برابر اس ایک رات میں آزاد کرتا ہے۔ پھر جب عید الفطر کی رات آتی ہے ۔ ملائکہ خوشی کرتے ہیں اور اللہ عزوجل اپنے نور کی خاص تجلی فرماتا اور فرشتوں سے فرماتا ہے ’’ اے گروہ ملائکہ اس مزدور کا کیا بدلہ ہے جس نے کام پورا کر لیا؟ فرشتے عرض کرتے ہیں ۔۔ ’’اس کو پورا اجر دیا جائے‘‘ اللہ عزوج فرماتا ہے میں تمہیں گواہ کرتا ہوں کہ میں ان سب کو بخش دیا۔ (اصبہانی)۔

0 comments:

Post a Comment