Friday 8 March 2013

Yaad

Posted by Unknown on 18:32 with No comments

یاد

کبھی کبھی کوئی یاد کوئی بہت پرانی یاد

دل کے دروازے پر ایسے دستک دیتی ہے

شام کو جیسے تارا نکلے صبح کو جیسے پھول

جیسے زمیں پر دھیرے دھیرے روشنیوں کا نزول

جیسے روتے روتے اچانک ہنس دے کوئی ملول

کبھی کبھی کوئی یاد کوئی بہت پرانی یاد

دل کے دروازے پر ایسے دستک دیتی ہے۔

0 comments:

Post a Comment