ایبٹ آباد سے تعلق رکھنے والے احمد جمال نے پیر کو یوفون-پی سی بی کے
تیز بولنگ کیمپ کے آخری دن 143 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گیند کروا کر
یوفون ‘کنگ آف اسپیڈ’ جیت لیا اور 10 لاکھ روپے کا انعام اپنے نام کیا۔
تیز گیند بازی کے دوسرے فریقین میں سے کراچی کے محمد عمران نے 136 کلو
میٹر فی گھنٹہ کی رفتار حاصل کی جبکہ فیصل آباد کے عبدل امیر اور فیصل
یاسین 135 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار کو چھونے میں کامیاب ہوئے۔
یوفون ‘کنگ آف اسپیڈ’ کے حالیہ ٹرائلز کا انعقاد ملک بھر میں کیا گیا جس
میں چار ہزار سے زائد تیز گیند بازاں نے حصہ لیا اور اسن میں سے ہر ایک کی
یہ کوشش تھی کہ قومی بولنگ کیمپ میں اپنی جگہ بنا سکے اور 10 لاکھ کا
انعام اپنے نام کر سکے۔
کیمپ کے آخری دن یوفون نے قومی کیمپ تک رسائی حاصل کرنے والے چار خوش
قسمت گیند بازوں کو نقد انعام جیتنے کا ایک اور موقع فراہم کیا ۔ 145 کلو
میٹر فی گھنٹہ کی رفتار چھونے کی شرط کو ہٹا دیا گیا اور جو بھی سب سے تیز
گیند کرتا اسے انعام کا مستحق قرار دیا جاتا۔
چھ فٹ چار انچ طویل احمد جمال جنہوں نے سب سے تیز گیند پھینک کر انعام
حاصل کیا ان کا کہنا تھا کہ “میں یہ انعام جیتنے اور وسیم اکرم جیسے ماہر
کے سامنے اپنے فن کا مظاہرہ کرنے کے بعد بے حد خوش اور پر جوش ہوں ۔ وسیم
اکرم کی زیر نگرانی میں نے تیز بولنگ میں استعمال کی جانے والی کئی تکنیکیں
سیکھی ہیں؛ آنے والے دنوں میں یہ کیمپ میرے لیے بہت کارگر ثابت ہوگا۔”
انہوں نے کہا کہ پہلے پہل ان کا مقصد ٹریننگ کیمپ میں حصہ لے کر اپنی
بولنگ کی صلاحیتوں کو بہتر بنانا تھا مگر جب سے یوفون نے نقد انعام جیتنے
کا ایک اور موقع فراہم کیا توانہوں نے سب سے تیز گیند پھینک کر اسے حاصل
کرنے کے لیے جان توڑ محنت کی۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے پاکستان کے سابق کپتان اور سب سے تیز ڈیٹا
سیلولر نیٹ ورک کے برانڈ سفیر وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ “مجھے یہ دیکھ کر
خوشی ہوئی کہ ہمارے پاس اب بھی پاکستان میں تیز بولنگ کا جوہر موجود ہے،
ہمیں صرف اسے تلاش کرنے اور نوجوانوں کی رہنمائی کرنے کی ضرورت ہے۔احمد
جمال جیسے تیز گیند باز پاکستان کا مستقبل ہیں؛ یہ ہماری قومی ٹیم کا حصہ
کا بن کر پاکستانی کرکٹ کو نئی بلندیوں پر لے جا سکتے ہیں۔”
ان کا کہنا تھا کہ یوفون اور پی سی بی نے ابھرتے ہوئے تیز بولرز کو ایک
جگہ جمع کر کے اور انہیں اپنی صلاحیتوں کے اظہار کا موقع دے کر بہت ہی
غیرمعمولی خدمت انجام دی ہے۔ انہوں نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ یوفون
اور پی سی بی مستقبل میں اس طرح کے صحت مندانہ اور کارآمد مقابلے منعقد
کرتے رہیں گے اور یہ پاکستانی کرکٹ کی ایک بڑی خدمت تصور ہو گی۔
0 comments:
Post a Comment