Monday, 1 April 2013

پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں بجلی کے چار ٹاوروں کو دھماکہ خیز مواد سے اڑانے سے صوبے کے 16اضلاع میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی ہے۔
کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی(کسیکو) ترجمان نے بی بی سی کو بتایا کہ سبی کے قریب بختیار آباد کے مقام پر این ٹی ڈی سی کے 220 کے وی ٹرانسمیشن لائن کے دو ٹاورز کو نامعلوم افراد نے جمعہ اور ہفتے کی درمیانی شب دھماکہ خیز مواد سے اڑایا تھا جبکہ دو ٹاورز کو چھتر کے مقام پر اڑایا گیا۔
ترجمان کے مطابق بجلی کے چار ٹاوروں کو اڑانے سے کوئٹہ سمیت بلوچستان کے17 اضلاع میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔
ترجمان نے بتایا کہ بختیار آباد کے مقام پر متاثر ہونے والے بجلی کے کھمبوں کی مرمت کا کام شروع کیا گیا ہے جبکہ چھتر کے علاقے میں متاثر ہونے والے کھمبوں کی مرمت کا کام سکیورٹی کلیئرنس کے بعد شروع کیا جائے گا۔
بلوچستان کے تیس اضلاع میں سے مکران ڈویژن کے تین اضلاع گوادر، پنجگور اور کیچ کو ایران سے بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔ اور ضلع لسبیلہ کو کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی سے بجلی مل رہی ہے۔
کوئٹہ سمیت 17 اضلاع کو گدو سے متاثر ہونے والی ٹرانسمیشن لائن سے بجلی مل رہی ہے۔
دوسری جانب کوئٹہ میں سکیورٹی فورسز کی گاڑیوں کو ریموٹ کنٹرول بم حملے کا نشانہ بنایا گیا۔ پولیس کے مطابق نامعلوم افراد نے سریاب کے علاقے قمبرانی روڈ پر دھماکہ خیز مواد نصب کیا تھا۔
دھماکہ خیز مواد کو اس وقت اڑایا گیا جب سکیورٹی فورسز کی گاڑیاں وہاں سے گزر رہی تھیں۔
دھماکہ خیز مواد پھٹنے سے سکیورٹی فورسز کا ایک اہلکار سمیت دو افراد زخمی ہوگئے۔

0 comments:

Post a Comment