لاہور…لاہور
میں گزشتہ24گھنٹوں کے دوران خسرہ سے متاثرہ مزید 59 بچے اسپتالوں میں لائے
گئے ،جن میں سے18 بچوں کو انتہائی نگہداشت وارڈ میں منتقل کر دیا
گیا،وزیرصحت پنجاب سلیمہ ہاشمی کا کہنا ہے کہ2012ء میں ہی ملک میں خسرہ کے
ہزاروں کیسز سامنے آگئے تھے تاہم اسے وباء کانام نہیں دیا گیا۔لاہور کے میو
اسپتال میں پچھلے24گھنٹوں کے دوران خسرہ سے متاثرہ مزید46بچے لائے گئے جن
میں سے 18 کو انتہائی نگہداشت وارڈ جبکہ باقی28 کووارڈ میں منتقل کر دیا
گیا،چلڈرن اسپتال میں بھی خسرہ سے متاثرہ مزید 13 بچے لائے گئے،میواسپتال
کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس زاہد پرویز کا کہناہے کہ خسرہ سے متاثرہ زیادہ بچے
شاہدرہ،چائنہ اسکیم ،بھاٹی اور ملحقہ علاقوں سے سامنے آ رہے ہیں ۔سیکریٹری
صحت پنجاب عارف ندیم نے29اپریل سے5مئی تک لاہور میں انسدادِخسرہ مہم کے
سلسلے میں اجلاس کی صدارت کی، انہوں نے کہا کہ 6ماہ سے10سال تک کی عمر کے
تمام بچوں کو خسرہ کے انجکشن لگائے جائینگے،اگرکوئی نجی اسکول بچوں کو
انجکشن لگوانے سے انکار کرے تو اس اسکول کوسیل کردیا جائے۔ادھرصوبائی وزیر
صحت سلیمہ ہاشمی کا کہنا ہے کہ وہ چند ہفتوں کیلئے عبوری حکومت میں شامل
ہوئی ہیں،انہیں اندازہ نہیں تھا کہ خسرہ کی وباء کا سامنا کرنا پڑے گا،ان
کاکہناہے کہ حکومت نے خسرہ سے متعلق سہولتیں دی ہیں لیکن ان سہولتوں سے
فائدہ نہیں اٹھایا گیا۔
Saturday, 27 April 2013
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
0 comments:
Post a Comment