پادری کی حضرت سلمان فارسی کو نصیحت
حضرت
سلمان فارسی رضی اﷲ عنہ نے قبول اسلام سے پہلے جب عموریہ کے پادری سے اس
کے مرض الوفاۃ میں پوچھا کہ اب میرے لئے کیا وصیت ہے میں اپنی زندگی کس کے
پاس گزاروں تو اس نے کہا:
میرے بیٹے! اب دنیا میں تو کوئی ایسا شخص نہیں رہا جس کے پاس رہنے کی تجھے وصیت کروں البتہ اس نبی کا زمانہ قریب آچکا ہے جو کہ دین ابراہیمی کو لیکر آئے گا سرزمین عرب میں وہ مبعوث ہوگاوہ ایسے شہر میں ہجرت کرکے آئے گا جو کہ دوپہاڑی سلسلوں کے درمیان واقع ہوگا اور ان کے درمیان کھجوروں کے درخت ہوں گے۔ اس کی کچھ نشانیاں جو چھپائے نہیں چھپ سکیں گی وہ ہدیہ وصول کرے گا لیکن صدقہ کا مال نہیں کھائے گا اس کے دونوں مونڈھوں کے درمیان میں نبوت کی مہر ہوگی۔ پس اگر تو اس علاقہ میں جاسکے تو وہاں پہنچ جا۔
میرے بیٹے! اب دنیا میں تو کوئی ایسا شخص نہیں رہا جس کے پاس رہنے کی تجھے وصیت کروں البتہ اس نبی کا زمانہ قریب آچکا ہے جو کہ دین ابراہیمی کو لیکر آئے گا سرزمین عرب میں وہ مبعوث ہوگاوہ ایسے شہر میں ہجرت کرکے آئے گا جو کہ دوپہاڑی سلسلوں کے درمیان واقع ہوگا اور ان کے درمیان کھجوروں کے درخت ہوں گے۔ اس کی کچھ نشانیاں جو چھپائے نہیں چھپ سکیں گی وہ ہدیہ وصول کرے گا لیکن صدقہ کا مال نہیں کھائے گا اس کے دونوں مونڈھوں کے درمیان میں نبوت کی مہر ہوگی۔ پس اگر تو اس علاقہ میں جاسکے تو وہاں پہنچ جا۔
0 comments:
Post a Comment