بچپن کے دن کتنے اچھے ہوتے تھے
تب تو صرف کھلونے ٹوٹا کرتے تھے
وہ خوشياں بھی جانے کيسی خوشياں تھيں
تتلی کے پر نُوچ کے اُچھلا کرتے تھے
تب تو صرف کھلونے ٹوٹا کرتے تھے
وہ خوشياں بھی جانے کيسی خوشياں تھيں
تتلی کے پر نُوچ کے اُچھلا کرتے تھے
اپنے جل جانے کا احساس تک نہ تھا
آگ کے جلتے شعلے پکڑا کرتے تھے
پاؤں مار کے ہم بارش کے پانی ميں
اپنی ناؤ آپ ڈبويا کرتے تھے
چھوٹے تھے تو مکرو فريب بھی چھوٹے تھے
دانہ ڈال کے چڑيا پکڑا کرتے تھے
اب تو اِک آنسو بھی رُسوا کر جاتا ہے
بچپن ميں جی بھر کے رُويا کرتے تھے
خُوشبو کے اُڑتے ہی کيوں مرجھايا پھول
کتنے بھولے پن سے پوچھا کرتے تھے
کھيل کود کے دن بھر اپنی ٹولی ميں
رات کو ماں کی گُود ميں سويا کرتے تھے
پاؤں مار کے ہم بارش کے پانی ميں
اپنی ناؤ آپ ڈبويا کرتے تھے
چھوٹے تھے تو مکرو فريب بھی چھوٹے تھے
دانہ ڈال کے چڑيا پکڑا کرتے تھے
اب تو اِک آنسو بھی رُسوا کر جاتا ہے
بچپن ميں جی بھر کے رُويا کرتے تھے
خُوشبو کے اُڑتے ہی کيوں مرجھايا پھول
کتنے بھولے پن سے پوچھا کرتے تھے
کھيل کود کے دن بھر اپنی ٹولی ميں
رات کو ماں کی گُود ميں سويا کرتے تھے
Bachpan Ke Din Kitne Ache Hote The
Jab To Siraf Khilone Toota Karte The
Woh Khushian Bhi Kaisi Khushian Thi
Titlion Ke Par Noch Kar Uchala Karte The
Apne Jal Jane Ka Ihsas Tak Na Tha
Aag Ke Jalte Shoale Pakda Karte The
Paon Mar Ke Khud Barash Ke Pani Main
Apni Nao Aap Daboya Karte The
Chote The To Makr-o-Fareb Bhi Choty The
Daana Daal Ke Chiryan Pakra Karte The
Ab To Ik Aansoo Bhi Ruswa Kar Jata Hay
Bachpan Main Jee Bhar Ke Roya Karte The
Khushbu Ke Urte He Q Murjhaya Phool
Kitne Bhoole Pan Se Poocha Karte The
Khel Kood Ke Din Bhar Apni Toli Mein
Rat Ko Maan Ki God Mein Soya Karte The
0 comments:
Post a Comment