بارش کی برستی بوندوں نے جب دستک دی دروازے پر
محسوس ہوا تُم آئے ہو' انداز تمہارے جیسا تھا
ہوا کے ہلکے جھونکوں کی جب آہٹ پائی دروازے پر
محسوس ہوا تُم گُزرے ہو'احساس تمہارے جیسا تھا
میں نے گرتی بوندوں کو روکنا چاہا ہاتھوں پر
اک سرد سا پھر احساس ہو'اوہ لمس تمہارے جیسا تھا
تنہا میں چلی پھر بارش میں تب ایک جھونکے نے ساتھ دِیا
میں سمجھی تُم ہو ساتھ میرے 'وہ ساتھ تمہارے جیسا تھا
پھر رُک گئی وہ بارش بھی رہی نہ باقی آہٹ بھی
میں سمجھی مُجھے تم چھوڑ گئے' انداز تمہارے جیسا تھا
محسوس ہوا تُم آئے ہو' انداز تمہارے جیسا تھا
ہوا کے ہلکے جھونکوں کی جب آہٹ پائی دروازے پر
محسوس ہوا تُم گُزرے ہو'احساس تمہارے جیسا تھا
میں نے گرتی بوندوں کو روکنا چاہا ہاتھوں پر
اک سرد سا پھر احساس ہو'اوہ لمس تمہارے جیسا تھا
تنہا میں چلی پھر بارش میں تب ایک جھونکے نے ساتھ دِیا
میں سمجھی تُم ہو ساتھ میرے 'وہ ساتھ تمہارے جیسا تھا
پھر رُک گئی وہ بارش بھی رہی نہ باقی آہٹ بھی
میں سمجھی مُجھے تم چھوڑ گئے' انداز تمہارے جیسا تھا
...........................
0 comments:
Post a Comment