کمپیوٹرکی
صنعت سے وابستہ تحقیقاتی کمپنی آئی ڈی سی کا کہنا ہے کہ رواں برس کی پہلی
سہ ماہی کے دوران دنیا میں پرسنل کمپیوٹرز کی فروخت میں 14 فیصد کمی ہوئی
ہے۔
کمپنی کے مطابق رواں برس کی پہلی سہ
ماہی کے دوران سات کروڑ 63 لاکھ کمپیوٹرز بنائے گئے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے
کہ ٹیبلٹس اور سمارٹ فونز پرسنل کمپیوٹر کا متبادل ہیں۔
آئی ڈی سی کے مطابق امریکی ٹیکنالوجی کمپنی
مائیکروسافٹ کی جانب سے متعارف کروائی جانے والی تازہ ترین ونڈوز 8 بھی
کمپیوٹر کی صنعت کو سنبھالا دینے میں ناکام رہی ہے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں پرنسل کمپیوٹرز کی
فروخت میں کمی کی وجہ سے دوسری کمپنیوں نے ان کمپیوٹرز کے نئے ڈیزائن کو
متعارف کروانے کا فیصلہ ترک کر دیا ہے۔
آئی ڈی سی کے نائب صدر باب اوڈونل کے مطابق
بدقسمتی سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ونڈوز 8 کو متعارف کروانے کے باوجود بھی
پرسنل کمپیوٹرز کی فروخت میں کوئی مثبت اضافہ نہیں ہوا۔
باب اوڈونل کا کہنا ہے کہ ونڈوز 8 کو اس طرح
ڈیزائن کیا گیا ہے کہ یہ ٹچ سکرین کا اچھے طریقے سے استعمال کر سکتی ہے
تاہم اس سے کمپیوٹر کی قیمت میں اضافہ ہو جاتا ہے۔
دوسری جانب امریکی ٹیکنالوجی کمپنی مائیکروسافٹ اس بارے میں فوری تبصرے کے لیے دستیاب نہیں تھی۔
آئی ڈی سی کا یہ بھی کہنا ہے کہ روایتی طور پر
کمپیوٹر کمپنیاں ہر تین سال کے بعد پرسنل کمپیوٹرز بدل دیتی ہیں تاہم معاشی
بد حالی کی وجہ سے ایسا ہر پانچ سال بعد ہوتا ہے۔
بی جی سی کے تجزیہ کار کولن گیلز کا کہنا ہے کہ یہ
پرسنل کمپیوٹرز کے لیے خوفناک خبر ہے کیونکہ زیادہ تر افراد اپنے موبائلز
کو بطور کمپیوٹر استعمال کرتے ہیں۔
0 comments:
Post a Comment