اللہ سے حیاء
حضور صلی الله علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
الله سے ایسی حیا کرو جس طرح اس سے حیا کرنے کا حق ہے ۔
حضرات صحابہ رضی الله عنہم نے عرض کیا کہ اے الله کے رسول! ہم تو الله سے حیا کرتے ہیں ۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ۔ یہ حیا نہیں ہے ۔ الله سے حیا کرنا درحقیقت یہ ہے کہ تم سر اور جو اعضا اس میں ہیں ان کی حفاظت کرو ۔ اورموت اور بوسیدہ ہونے کو یاد رکھو۔ اور جو شخص آخرت کا طلب گار ہوتا ہے وہ دنیا کی زینت کو چھوڑ دیتا ہے اور آخرت کو دنیا پر ترجیح دیتا ہے۔ لہٰذا جو شخص ایسا کرے گا تو اس نے الله تعالیٰ سے وہ حیا کی جو حیا کا حق ہے ۔
( جامع ترمذی)
الله سے ایسی حیا کرو جس طرح اس سے حیا کرنے کا حق ہے ۔
حضرات صحابہ رضی الله عنہم نے عرض کیا کہ اے الله کے رسول! ہم تو الله سے حیا کرتے ہیں ۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ۔ یہ حیا نہیں ہے ۔ الله سے حیا کرنا درحقیقت یہ ہے کہ تم سر اور جو اعضا اس میں ہیں ان کی حفاظت کرو ۔ اورموت اور بوسیدہ ہونے کو یاد رکھو۔ اور جو شخص آخرت کا طلب گار ہوتا ہے وہ دنیا کی زینت کو چھوڑ دیتا ہے اور آخرت کو دنیا پر ترجیح دیتا ہے۔ لہٰذا جو شخص ایسا کرے گا تو اس نے الله تعالیٰ سے وہ حیا کی جو حیا کا حق ہے ۔
( جامع ترمذی)
0 comments:
Post a Comment