Wednesday 29 May 2013


کراچی…ملک بھر میں لوڈ شیڈنگ کے جن کو قابو کرنامشکل ہوگیا، شہریوں کولوڈ شیڈنگ کاعذاب دن بھر برداشت کرنا پڑتاہے، بجلی کا دیدارصرف چند ہی گھنٹے نصیب ہوتاہے۔موسم کی سختیاں اپنی جگہ ایسے میں بجلی کی بندش نے سونے پر سہاگا کررکھاہے۔سندھ میں 12سے 14گھنٹے بجلی کے انتظارمیں ہی کٹ جاتے ہیں۔بجلی نہیں تو کیسا پانی اورکیسا کام کاج،کاروبارٹھپ،بجلی جاتے جاتے اپنے ساتھ آرام سکون ،روزگاراورنیند ،جانے کیاکیالے جاتی ہے۔پنجاب میں رحیم یارخان،ملتان،مظفرگڑھ،بہاولپور،ڈیرہ غازی خان ،جھنگ میں آگ برساتی گرمی میں پنکھے بند پڑے رہتے ہیں۔صبح ہوتے ہی شہری احتجاج اورمظآہروں کے لئے یوں گھر سے ایسے ہی نکل پڑتے ہیں جیسے کام کاج کے لئے جارہے ہوں۔پنجاب بھر میں 14سے 16گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔سوات،اپراورلوئردیر،مالاکنڈ،ایبٹ آباد،مانسہرہ ،چارسدہ ،نوشہرہ ،ڈیرہ اسماعیل خان،بنوں ،ٹانک میں بھی بجلی بجلی کی صدائیں بلند رہتی ہیں۔خیبرپختونخواہ میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 14سے 16گھنٹے تک پہنچ جاتاہے۔چمن ،نصیرآباد،حب سمیت بلوچستان بھر میں بجلی اتنی قیمتی ہوگئی کہ صرف دن میں دوسے تین گھنٹے ہی میسرآتی ہے۔

0 comments:

Post a Comment