Saturday 11 May 2013


 

 کراچی:ملک میں شفاف انتخابات اور پرامن اقتدارمنتقل ہونے کے توقعات پرغیرملکی فنڈمنیجرز کی جانب سے ایک کثیرقومی ادارے سے نکالے گئے سرمائے کی انرجی وبینکنگ سیکٹر کے حصص میں منتقلی کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں جمعہ کو بھی تاریخ سازبلندیوں کا سفرجاری رہا اور 19700 ،19800 اور 19900 کی 3 نفسیاتی حدیں بیک وقت عبور ہو گئیں۔
تیزی کے باعث 57.18 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید 52 ارب85 کروڑ47 لاکھ 6 ہزار84 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ بیشترمقامی شعبے تاحال مارکیٹ سے آؤٹ ہیں لیکن انسٹی ٹیوشنز اورغیرملکیوں کی بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری دلچسپی نے مارکیٹ کے مورال کو بلندی کی جانب گامزن کیا ہوا ہے کیونکہ انہیں جاری حالات کے تناظر میں مقامی اسٹاک مارکیٹوں میں سرمایہ کاری زیادہ منافع بخش نظر آرہی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ایشیائی اسٹاک ایکس چینجز میں تیزی کے نئے ریکارڈز قائم ہورہے ہیں اور مقامی مارکیٹ پر غیرملکی مارکیٹوں کی تیزی کے بھی مثبت اثرات مرتب ہورہے ہیں، ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں، این بی ایف سیز اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر55 لاکھ89 ہزار484 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا بھی کیا گیا لیکن اس انخلا کے باوجود کاروبار کے تمام دورانیے میں مارکیٹ مثبت زون میں رہی۔
کیونکہ اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے40 لاکھ 75 ہزار837 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے7 لاکھ15 ہزار61 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے 7 لاکھ98 ہزار631 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی، تیزی کے باعث کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس254.81 پوائنٹس کے اضافے سے 19916.27 ہوگیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس234 پوائنٹس کے اضافے سے15437.59 اور کے ایم آئی30 انڈیکس300.80 پوائنٹس کے اضافے سے 34228.10 ہوگیا۔
کاروباری حجم جمعرات کی نسبت 6.63 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 21 کروڑ81 لاکھ 91 ہزار650 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 369 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں211 کے بھاؤ میں اضافہ، 131 کے داموں میں کمی اور27 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

0 comments:

Post a Comment