Wednesday 8 May 2013

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 11th مئی، 2013، یعنی انتخاب کے دن ووٹرز کو پولنگ سٹیشن پر اپنے ساتھ موبائل فون لانے پر پابندی لگا دی۔

الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ یہ فیصلہ انتخابات کے دن تشدد، ووٹوں کی ہیرا پھیری یا فروخت کرنے کے کسی بھی امکان سے بچنے کے لئے، شفافیت یقینی بنانے کے لئے کیا گیا۔

الیکشن کمیشن نے کہا کہ یہ ایک مخصوص امیدوار کے حق میں ووٹ ڈالنے اور بدلے میں رشوت حاصل کرنے کے لئے ثبوت کے طور پر ان کے بیلٹ پیپر کی تصاویر لینے کے لیے ووٹروں کے لیے کافی ثبوت تھا۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ انتخاب کے دن موبائل فونز کی اس پابندی پر ووٹروں کو رشوت دینے کے کسی بھی طرح کے امکانات کو ختم کیا جا سکتا ہے۔

الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ ہر ایک پریزائڈنگ افسر ووٹر سے پوچھ گچھ کرے گا اگر وہ فون ساتھ لے کر جاتا ہے۔ جواب مثبت ہونے کی صورت میں،پریزائڈنگ افسر ووٹر کو موبائل فون اسکے سامنے میز پر رکھنے کو بولے گا اور اسکے بعد ووٹر کو بیلٹ پیپر دیا جائے گا جو مہر لگانے کے بعد اپنا پیپر تہہ کر کے بیلٹ باکس میں ڈالے گا اور اس کے بعد فون ووٹر کو واپس کیا جائے گا۔

الیکشن کمیشن کے ترجمان نے مزید کہا کہ اگر ووٹرز فونز حوالے کرنے سے انکار کرتے ہیں تو ووٹروں کو بیلٹ پیپر نہیں دیے جائیں گے۔

ایک متعلقہ خبر میں، الیکشن کمیشن کسی بھی تشدد اور دہشت گردی کی سرگرمیوں سے بچنے کے لئے پورے پاکستان میں انتخاب کے دن سیلولر سروس بلاک کرنے کے لئے غور کر رہی ہے۔

0 comments:

Post a Comment