Tuesday 28 May 2013


شنگھائی… این جی ٹی…ذہانت کسی خاص طبقے یا صرف ڈگری ہولڈرز کی میراث نہیں ہوتی اور یہ بات ایک چینی کسان نے اپنی ایجاد سے ثابت کردی۔چین کے53سالہ کسان سن جیفا(Sun Jifa)نے کاٹھ کباڑ سے جمع کیے گئے لوہے کی مددسے اپنے لیے مصنوعی بائیونک ہاتھ تخلیق کردکھائے۔ شمالی چین سے تعلق رکھنے والے جیفا ایک حادثے کے نتیجے میں اپنے دونوں ہاتھوں سے معذور ہوگئے تھے اور مقامی اسپتالوں کے مصنوعی ہاتھوں کا خرچ برداشت کرنے کی عدم استطاعت کے باعث انہوں نے خود ہی بائیونک ہاتھ تیار کرنے کی ٹھانی۔غیر معمولی ذہانت ،صبر اور برداشت کا عملی مظاہرہ پیش کرتے ہوئے جیفا نے آٹھ سالوں کی کٹھن محنت کے بعد بلاآخر اپنے لئے مصنوعی ہاتھ تیار کردکھائے جن کی مدد سے اب وہ چھوٹے موٹے گھریلو کام باآسانی سر انجام دیتے نظر آتے ہیں۔

0 comments:

Post a Comment