Monday, 6 May 2013

Freak

Posted by Unknown on 08:11 with No comments
وہم

از گل نوخیز اختر، شرارتی، صفحہ نمبر ،37

امریکی قوم میں جراثیمی حملے کے ڈر نے ایسا خوف پیدا کر دیا ہے کہ انتھراکس سے بچاؤ کے لئے وہ ہاتھ بھی دستانے پہن کر دھونے لگے ہیں.

تازہ ترین خبروں کے مطابق انتھراکس کا یہ وائرس نہ صرف امریکی طیارہ بردار جہاز تک پہنچ گیا بلکہ امریکہ میں مختلف لوگوں کو بذریعہ ڈاک بھی بھیجا جا رہا ہے.نتیجہ یہ ہے کہ اب امریکیوں نے اپنی ڈاک ہی کھولنا بند کر دی ہے.

دہشت زدہ قوم کا یہ حال ہے کہ کہیں ذرا سا ٹالکم پاوڈر بھی دیکھ لیں تو ان کی چیخیں "خطا" ہو جاتی ہیں.

سپر پاور کے شہری آج کل جراثیم سے اتنے محتاط نظر آتے ہیں کہ انہوں نے " سر عام محبت" بھی ترک کر دی ہے.

اصل میں امریکی قوم بڑی وہمی ہے. اتنی زیادہ کہ کئی لوگوں کا وہم ہی سے انتقال ہو جاتا ہے.

انھیں یقین ہے کہ القاعدہ ان پر جراثیمی حملہ ضرور کرے گی، یہ اپنے اس نادیدہ دشمن سے خوفزدہ ہیں جو صرف مارتا ہی نہیں خود بھی مر جاتا ہے.

سیانے کہتے ہیں کہ سانپ سے زیادہ سانپ کا خوف انسان کو مار دیتا ہے. اور جب خوف اس سطح پر پہنچ جائے تو ایسا ہی ہوتا ہے جیسا ایک سردار جی کے ساتھ ہوا تھا.

سردارجی اپنے دوست کے ساتھ ایک جنگل سے گزر رہے تھے. اچانک فائر کی آواز سنی، سردار جی نے جلدی سے اپنے دوست کا جائزہ لیا اور پوچھا " گولی تمہیں لگی ہے؟"
"نہیں" دوست نے حیرانی سے کہا.
"ہا ئے مر گیا..... پھر مجھے ہی لگی ہوگی." سردار جی نے چیخ ماری اور بے ہوش ہو گئے.

0 comments:

Post a Comment