ہجرت کا دوسرا سال
غزوات و سرایا
ہجرت کے بعد کا تقریباً کل زمانہ ” غزوات و سرایا ” کے اہتمام و انتظام میں گزرااس لیے کہ اگر” غزوات ” کی کم سے کم تعداد جو روایات میں آئی ہے۔ یعنی ” انیس ” اور ” سرایا ” کی کم سے کم تعداد جو روایتوں میں ہے یعنی ” سینتالیس ” شمار کرلی جائے تو نو سال میں حضور صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کو چھوٹی بڑی ” چھیاسٹھ ” لڑائیوں کا سامنا کرنا پڑا لہٰذا ” غزوات وسرایا ” کا عنوان حضور صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کی سیرتِ مقدسہ کا بہت ہی عظیم الشان حصہ ہے اور بحمدہ تعالیٰ ان تمام غزوات و سرایا اور ان کے وجوہ و اسباب کا پورا پورا حال اسلامی تاریخوں میں مذکور و محفوظ ہے، مگر یہ اتنا لمبا چوڑا مضمون ہے کہ ہماری اس کتاب کا تنگ دامن ان تمام مضامین کو سمیٹنے سے بالکل ہی قاصر ہے لیکن بڑی مشکل یہ ہے کہ اگر ہم بالکل ہی ان مضامین کو چھوڑ دیں تو یقینا ” سیرتِ رسول ” کا مضمون بالکل ہی ناقص اور نامکمل رہ جائے گا اس لیے مختصر طور پر چند مشہور غزوات و سرایا کا یہاں ذکر کر دینا نہایت ضروری ہے تاکہ سیرتِ مقدسہ کا یہ اہم باب بھی ناظرین کے لیے نظر افروز ہو جائے۔
ہجرت کے بعد کا تقریباً کل زمانہ ” غزوات و سرایا ” کے اہتمام و انتظام میں گزرااس لیے کہ اگر” غزوات ” کی کم سے کم تعداد جو روایات میں آئی ہے۔ یعنی ” انیس ” اور ” سرایا ” کی کم سے کم تعداد جو روایتوں میں ہے یعنی ” سینتالیس ” شمار کرلی جائے تو نو سال میں حضور صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کو چھوٹی بڑی ” چھیاسٹھ ” لڑائیوں کا سامنا کرنا پڑا لہٰذا ” غزوات وسرایا ” کا عنوان حضور صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کی سیرتِ مقدسہ کا بہت ہی عظیم الشان حصہ ہے اور بحمدہ تعالیٰ ان تمام غزوات و سرایا اور ان کے وجوہ و اسباب کا پورا پورا حال اسلامی تاریخوں میں مذکور و محفوظ ہے، مگر یہ اتنا لمبا چوڑا مضمون ہے کہ ہماری اس کتاب کا تنگ دامن ان تمام مضامین کو سمیٹنے سے بالکل ہی قاصر ہے لیکن بڑی مشکل یہ ہے کہ اگر ہم بالکل ہی ان مضامین کو چھوڑ دیں تو یقینا ” سیرتِ رسول ” کا مضمون بالکل ہی ناقص اور نامکمل رہ جائے گا اس لیے مختصر طور پر چند مشہور غزوات و سرایا کا یہاں ذکر کر دینا نہایت ضروری ہے تاکہ سیرتِ مقدسہ کا یہ اہم باب بھی ناظرین کے لیے نظر افروز ہو جائے۔
0 comments:
Post a Comment