ہجرت کا دوسرا سال
سریۂ حمزہ
حضورِ اقدس صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے ہجرت کے بعد جب جہاد کی آیت نازل ہوگئی تو سب سے پہلے جو ایک چھوٹا سا لشکر کفار کے مقابلہ کے لیے روانہ فرمایا اس کا نام ” سریۂ حمزہ ” ہے۔ حضور صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے اپنے چچا حضرت حمزہ بن عبدالمطلب رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کوایک سفید جھنڈا عطا فرمایا اور اس جھنڈے کے نیچے صرف ۳۰ مہاجرین کو ایک لشکر کفار کے مقابلہ کے لیے بھیجا جو تین سو کی تعداد میں تھے اور ابوجہل ان کا سپہ سالار تھا۔
حضورِ اقدس صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے ہجرت کے بعد جب جہاد کی آیت نازل ہوگئی تو سب سے پہلے جو ایک چھوٹا سا لشکر کفار کے مقابلہ کے لیے روانہ فرمایا اس کا نام ” سریۂ حمزہ ” ہے۔ حضور صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے اپنے چچا حضرت حمزہ بن عبدالمطلب رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کوایک سفید جھنڈا عطا فرمایا اور اس جھنڈے کے نیچے صرف ۳۰ مہاجرین کو ایک لشکر کفار کے مقابلہ کے لیے بھیجا جو تین سو کی تعداد میں تھے اور ابوجہل ان کا سپہ سالار تھا۔
حضرت حمزہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ ”سیف البحر” تک پہنچے اور دونوں طرف سے جنگ کے لیے صف بندی بھی ہو گئی لیکن ایک شخص مجدی بن عمرو جہنی نے جو دونوں فریق کا حلیف تھا بیچ میں پڑ کر لڑائی موقوف کرا دی۔
(مدارج جلد۲ ص۷۸ و زُر قانی ج۱ ص۳۹۰)
(مدارج جلد۲ ص۷۸ و زُر قانی ج۱ ص۳۹۰)
0 comments:
Post a Comment