بوستانِ شیخ سعدی
ایک دیہاتی کا گدھا مر گیا تو اس نے نظر بد سے بچنے کیلئے اس کا سر انگوروں کی بیل پر لٹکا دیا
ایک بوڑھا وہاں سے گزرا اور باغ کے مالی کو ہنس کر کہا:۔ اے جان من ! جو بے چارہ اپنے سر کو ڈنڈوں سے نہ بچا سکا ، تیرے باغ کو نظر بد سے کیا بچائے گا؟
جو حکیم خود تکلیف سے مر رہا ہو وہ دوسرے کی تکلیف کیا رفع کرے گا
ایک بوڑھا وہاں سے گزرا اور باغ کے مالی کو ہنس کر کہا:۔ اے جان من ! جو بے چارہ اپنے سر کو ڈنڈوں سے نہ بچا سکا ، تیرے باغ کو نظر بد سے کیا بچائے گا؟
جو حکیم خود تکلیف سے مر رہا ہو وہ دوسرے کی تکلیف کیا رفع کرے گا
0 comments:
Post a Comment