Wednesday, 10 July 2013

Lord Of The Worlds

Posted by Unknown on 02:53 with No comments
رب العالمین


وہ گھاس کا رب ہے، گھاس پر منہ مارتی گائے کا رب ہے، گائے پہ نظریں گاڑے شیر کا رب ہے، شیر کی کھال ڈرائنگ روم میں سجائے انسان کا رب ہے اور قبر میں انسانی جسم کو بڑے سلیقے سے ڈی کمپوز کرتے مائیکروبز کا رب ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ ایک جان، ایک گروہ، ایک شہر، ایک دنیا کا رب نہیں ، رب العالمین ہے۔
میرے رب کی کائنات کی مثال ایک سمندر کی سی ہے جس کی حدیں کہکشاﺅں سے پرے جاتی ہیں اور جس کے پانی ک
ا ہر قطرہ ایک پوری کائنات ہے۔ کائنات جس میں لاکھوں نہ نظر آنے والے وجود رہتے ہیں۔ ہر ایک وجود اتنا زندہ ہے کہ خواب دیکھتا ہے۔۔۔۔۔۔۔ ہزاروں ، لاکھوں ، کروڑوں خواب۔ اور ہر خواب ایسا معتبر ہے کہ جس پر خود حقیقتیں ساون کی بارش کی طرح برستی ہیں۔
مخلوقات کے ان خوابوں کا ایک لامتناہی دریا ہے جو ربِ باری تعالی کے دروازے کی طرف جاتا ہے اور ہر خواب پورا ہوتا ہے۔ ازل سے یہ دریا بہتا چلا آ رہا ہے۔ نہ یہ مخلوق مانگنے سے تھکی ہے اور نہ میرا رب عطا کرنے سے رکا ہے۔ اور اس دریا کے بیچ ان دیکھی حدیں ہیں۔ کسی خواب کو سزاوار نہیں کہ وہ اپنی حد سے باہرنکل کر کسی دوسرے خواب کی گزرگاہ کا حصہ بن سکے اور نہ کسی مخلوق کو اجازت ہے کہ وہ دوسری مخلوقات کے خوابوں کی طلب ہی کر پائے۔

0 comments:

Post a Comment